Bharat Express

Naxalites

سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب مسلح نکسلی جائے وقوعہ پر پہنچے اور فائرنگ کرکے دہشت پھیلا دی۔ اس کے بعد انہوں نے دو ڈرلنگ مشینوں، دو کاروں، دو پک اپ ٹرکوں اور دو ٹرکوں کو آگ لگا دی۔ تمام گاڑیاں جل کر راکھ ہو گئیں۔ نکسلی تقریباً ایک گھنٹے تک ہنگامہ کرتے رہے۔

گریابند ضلع میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ ایک لمبھی جھڑپ میں ایک نکسلی مارا گیا، تاہم باقی نکسلی قریبی جنگلوں کی طرف بھاگنے میں کامیاب۔

واضح رہے کہ سی آر پی ایف اور کوبرا کمانڈوز کی ٹیم نے جھارکھنڈ کے بوکارو میں ایک انکاؤنٹر میں ایک کروڑ کے انعامی نکسلی سمیت آٹھ نکسلیوں کو مار گرایا ہے۔

ہلاک ہونے والوں میں شدت پسند تنظیم کے مرکزی کمیٹی کا رکن پریاگ مانجھی عرف وویک بھی شامل ہے، جس پر ایک کروڑ روپےکا انعام تھا۔

سیکورٹی فورسز کی اس کارروائی کو چھتیس گڑھ میں ماؤنواز سرگرمیوں کو روکنے کی سمت میں ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کی مہمات سے علاقے میں امن کی بحالی کی امید بڑھ گئی ہے۔ حالانکہ، جنگلات اور دیہی علاقوں میں ماؤنوازوں کا خطرہ اب بھی برقرار ہے۔

پولیس نے بتایا کہ چھتیس گڑھ کے دنتے واڑہ ضلع میں پیر کے روز کم از کم 26 نکسلیوں نے، جن میں سے تین پر انعامات بھی تھے، سیکیورٹی فورسز کے سامنے خودسپردگی کی۔

چھتیس گڑھ میں فوج اور سیکورٹی اہلکار ایک ایک کر کے نکسلیوں کو ختم کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ ایسے میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے نکسلیوں سے خصوصی اپیل کی ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے چھتیس گڑھ کے دورے سے پہلے اتوار کو پچاس ماؤنوازوں نے سیکیورٹی فورسز کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔

اس آپریشن کے دوران ڈی آر جی کے دو فوجی زخمی ہوئے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ زخمی فوجیوں کی حالت نارمل بتائی جاتی ہے اور وہ خطرے سے باہر ہیں۔

بائیں بازو کی انتہا پسندی (ایل ڈبلیو ای) کے خطرے سے مکمل طور پر نمٹنے کے لیےحکومت ہند (جی او آئی) نے 2015 میں ’ایل ڈبلیو ای سے نمٹنے کے لیے قومی پالیسی اور ایکشن پلان‘ کو منظوری دی۔