مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے نکسلیوں سے اپیل کی کہ وہ تشدد چھوڑ دیں، ہتھیار ڈال دیں اور سرینڈر کردیں ۔ ساتھ ہی انہوں نے خبردار بھی کیا اور کہا کہ اگر نکسلائیٹس نے تشدد ترک کرنے کی میری اپیل کو قبول نہیں کیا تو ہم جلد ہی ان کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کریں گے۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ ہم نکسل ازم کو ختم کریں گے۔ میری اپیل ہے کہ وہ قانون کے سامنے ہتھیار ڈال دیں، ہتھیار چھوڑ دیں۔ شمال مشرق اور کشمیر میں کئی جگہوں پر بہت سے لوگ اپنے ہتھیار چھوڑ کر قومی دھارے میں شامل ہو گئے ہیں۔ آپ کو بھی قومی دھارے میں شامل ہونے پر خیرمقدم ہے لیکن اگر ایسا نہ ہوا تو ہم اس کے خلاف مہم شروع کریں گے اور اس میں کامیاب بھی ہوں گے۔
امت شاہ نے نئی دہلی میں اپنی رہائش گاہ سے چھتیس گڑھ میں نکسلی حملے کے 55 متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ 31 مارچ 2026 تک ماؤ ازم کا مکمل خاتمہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد نکسل کا خاتمہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک سے نکسلی تشدد اور نظریات کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کام کو انجام دینے کے لیے حکومت نے پوری تیاری کر رکھی ہے۔
नक्सलवाद की हिंसा के शिकार ये लोग अपने मानव अधिकारों के लिए लड़ रहे हैं। इनकी पीड़ा देख मन अत्यंत व्यथित है।
https://t.co/MAdRgqcHiC— Amit Shah (@AmitShah) September 20, 2024
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے ماؤنوازوں کے خلاف اپنی کارروائیوں میں اہم کامیابی حاصل کی ہے اور مسئلہ اب چھتیس گڑھ کے صرف چار اضلاع تک محدود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماؤنوازوں نے ایک بار پشوپتی ناتھ (نیپال) سے تروپتی (آندھرا پردیش) تک راہداری بنانے کی سازش کی تھی، لیکن مودی حکومت نے اسے ناکام بنا دیا۔ شاہ نے کہا کہ وزارت داخلہ جلد ہی ریاستی حکومت کے ساتھ مل کر چھتیس گڑھ میں نکسل تشدد سے متاثرہ لوگوں کے لیے ایک فلاحی اسکیم تیار کرے گی۔ انہوں نے نکسل حملے کے متاثرین سے کہا، ”نوکریوں، صحت کی دیکھ بھال اور دیگر شعبوں میں فلاحی اقدامات کے ذریعے ہم آپ کی ہر ممکن طریقہ سے مدد کریں گے۔
بھارت ایکسپریس۔