Bharat Express

Modi Surname Case

رانچی سول کورٹ نے 30 ستمبر 2021 کو اس کیس کو ایم پی ایم ایل اے کورٹ میں منتقل کر دیا تھا۔ اس کے بعد عدالت نے راہل کے خلاف سمن جاری کیا۔ اس پر راہل نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی، جسے عدالت نے سماعت کے بعد پہلے ہی مسترد کر دیا ہے۔

جسٹس بی آر گاوائی، جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس سنجیو کمار کی بنچ نے کہا تھا، 'ٹرائل جج کی جانب سے زیادہ سے زیادہ سزا دینے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی، حتمی فیصلہ آنے تک سزا کے حکم پر روک لگانے کی ضرورت ہے۔'

درخواست گزار نے کہا تھا کہ جب تک اعلیٰ عدالت انہیں بے گناہ ثابت نہیں کرتی، رکنیت بحال کرنا غلط ہے۔ جسٹس بی آر گوئی کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ درخواست قانون کے عمل کا غلط استعمال ہے کیونکہ درخواست گزار کے کسی بنیادی حق کی خلاف ورزی نہیں کی گئی ہے۔ سپریم کورٹ درخواست گزار وکیل اشوک پانڈے کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی۔

ایس پی لیڈر سوامی پرساد موریہ نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے ٹویٹ کیا کہ، “نچلی عدالت کی جانب سے راہل گاندھی کی سزا اور رکنیت کے خاتمے پر روک لگانے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہوں۔

Modi Surname Remark: ”مودی سرنیم‘‘ معاملے میں سپریم کورٹ نے راہل گاندھی کی سزا پر روک لگا دی۔ اب راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت بحال ہوگی۔

Modi Surname Case: مجرمانہ ہتک عزت کے معاملے میں سپریم کورٹ نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو بڑی راحت دیتے ہوئے ان کی سزا پر روک لگا دی ہے۔

Rahul Gandhi Defamation Case: مودی سرنیم سے منسلک ہتک عزت معاملے میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے سپریم کورٹ میں بدھ کے روز جواب داخل کرتے ہوئے سزا پر روک لگانے کی درخواست کی۔

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے عرضی میں گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج دیا ہے، جس میں مودی سرنیم ہتک عزت معاملے میں راہل گاندھی کو قصوروار ٹھہرائے جانے کے فیصلے پر پابندی لگانے سے انکار کردیا گیا تھا۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مودی سرنام کیس میں ہائی کورٹ کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ انہوں نے سزا پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ہائی کورٹ نے رواں ماہ کے پہلے ہفتے میں راہل گاندھی کی نظرثانی کی درخواست کو خارج کر دیا تھا

Defamation Case: گجرات کی سورت کورٹ نے کانگریس کے سابق صدر کی ہتک عزت معاملے میں قصور وار ٹھہرائے جانے پر روک لگانے کی اپیل خارج کر دی تھی۔