Bharat Express

Modi Surname Reactions: “جمہوریت کو کچلنے والوں کے گال پر زوردار تھپڑ”، راہل گاندھی کے مودی سرنیم والے معاملے پر ایس پی لیڈر سوامی پرساد موریہ نے کہا

ایس پی لیڈر سوامی پرساد موریہ نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے ٹویٹ کیا کہ، “نچلی عدالت کی جانب سے راہل گاندھی کی سزا اور رکنیت کے خاتمے پر روک لگانے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہوں۔

سابق وزیر سوامی پرساد موریہ

Modi Surname Reactions: مودی سرنیم ہتک عزت کیس میں سپریم کورٹ سے راحت ملنے کے بعد سپریم کورٹ کی جانب سے سزا پر روک لگانے کے بعد کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی پارلیمنٹ کی رکنیت بحال کرنے کی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں، تو دوسری طرف اس معاملے میں کانگریس اور کئی پارٹیوں کے لیڈران کے بیانات بھی سامنے آ ئے ہیں اور اس درمیان متنازعہ بیانات کی وجہ سے ہمیشہ بحث میں رہنے والے ایس پی لیڈر سوامی پرساد موریہ کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے اور انہوں نے اسے جمہوریت کی جیت قرار دیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ جمہوریت کو کچلنے والوں کے گال پر زوردار طمانچہ بھی لگا ہے۔

ایس پی لیڈر سوامی پرساد موریہ نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے ٹویٹ کیا کہ، “نچلی عدالت کی جانب سے راہل گاندھی کی سزا اور رکنیت کے خاتمے پر روک لگانے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ اس فیصلے سے جہاں ایک طرف راہل گاندھی کو انصاف ملا وہیں دوسری طرف سپریم کورٹ کے تئیں ملک کی عوام کا احترام اور بھروسہ اور بھی مضبوط ہوا۔ اسی ٹوئٹ میں انہوں نے مزید کہا ہے کہ ’’اس فیصلے سے نہ صرف جمہوریت کی جیت ہوئی بلکہ اس نے ہٹلر کی شاہی، آمریت اور جمہوریت کو کچلنے والوں کے گال پر طمانچہ بھی مارا‘‘۔

 

یہ بھی پڑھیں: نوح اور منی پور میں ہو رہے تشدد پر جماعت اسلامی ہند نے کیا تشویش کا اظہار اور گیان واپی سروے پر دیا یہ بڑا بیان

آپ کو بتاتے چلیں کہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں راہل گاندھی کیرالہ کے وایناڈ سے ایم پی منتخب ہوئے تھے۔ واضح رہے کہ گجرات کی سورت کی ایک عدالت نے مودی سرنیم کیس میں راہل گاندھی کو دو سال کی سزا سنائی تھی۔ اس کے بعد 24 مارچ 2023 کو لوک سبھا سکریٹریٹ نے ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے راہل گاندھی کی 23 مارچ 2023 سے لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کردی۔ اس کے بعد سے یہ معاملہ سیاست میں بحث کا موضوع بن گیا تھا اور تمام اپوزیشن پارٹیاں متحد ہو کر اس پر تنقید کر رہی تھیں، وہیں سپریم کورٹ سے راحت ملنے کے بعد خود راہل گاندھی نے بھی کہا ہے کہ  ‘‘آج نہیں تو کل، کل نہیں تو پرسوں سچ کی جیت ہوتی ہے۔ میرے ذہن میں واضح ہے کہ مجھے کیا کرنا ہے۔’’ اس کے ساتھ ساتھ ان کی حمایت کرنے والوں کا بھی شکریہ ادا کیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔