کانگریس لیڈر راہل گاندھی۔ (فائل فوٹو)
Rahul Gandhi Defamation Case: مودی سرنیم ہتک عزت معاملے میں سپریم کورٹ نے راہل گاندھی کو بڑی راحت دی ہے۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں فیصلہ سناتے ہوئے راہل گاندھی کی سزا پر روک لگائی ہے۔ جج نے راہل گاندھی کو راحت دیتے ہوئے کہا، ہم شیسنس کورٹ میں اپیل زیرالتوا رہنے تک راہل گاندھی کو قصوروار قرار دیئے جانے پر روک لگا رہے ہیں۔ سپریم کورٹ سے راہل گاندھی کو راحت ملنے پر کانگریس نے کہا کہ یہ نفرت کے خلاف محبت کی جیت ہے۔ ستیہ میو جیتے- جے ہند۔
यह नफरत के खिलाफ मोहब्बत की जीत है।
सत्यमेव जयते – जय हिंद 🇮🇳 pic.twitter.com/wSTVU8Bymn
— Congress (@INCIndia) August 4, 2023
जननायक ❤️ pic.twitter.com/wvXpCTFf2N
— Congress (@INCIndia) August 4, 2023
راہل گاندھی سے متعلق یہ خبر اس لئے کافی زیادہ اہمیت رکھتی ہے کیونکہ ان کی لوک سبھا رکنیت بحال کی جائے گی۔ اس معاملے پر پورے ملک میں سیاست گرم ہوگئی ہے۔ ایک طرف کانگریس اوراپوزیشن جماعتوں میں زبردست جوش وخروش دیکھنے کو مل رہی ہے وہیں بی جے پی کے لئے مایوسی کی بات ہے۔ دراصل مودی سرنیم معاملے میں سورت کی سیشنس کورٹ نے راہل گاندھی کو 2 سال کی سزا سنائی گئی تھی، جو اس طرح کے معاملوں کی زیادہ سے زیادہ سزا ہوتی ہے۔
Supreme Court in an interim order stays the conviction of Congress leader Rahul Gandhi in the criminal defamation case over ‘Modi surname’ remark pic.twitter.com/BOPuCmYhXz
— ANI (@ANI) August 4, 2023
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ٹرائل کورٹ نے زیادہ سے زیادہ سزا کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔ راہل گاندھی کو ملی راحت بہت سیاسی اہمیت کی حامل ہے۔ اب کانگریس کی طرف سے کہا جا رہا ہے کہ یہ نفرت پر محبت کی جیت ہے۔ اس سے پہلے راہل گاندھی کیا الیکشن لڑسکتے ہیں؟ اس پربھی تعطل برقرار تھا۔ اگران کی یہ سزا برقرار رہتی تو آنے والے 2 الیکشن تک وہ نااہل ہی رہتے۔ سپریم کورٹ کے ذریعہ سزا پر روک راہل گاندھی کے لئے نہ صرف راحت کی خبر ہے بلکہ انڈین نیشنل ڈیولیمپنٹل انکلوسیو الائنس (’انڈیا‘) نام سے بنائے گئے اپوزیشن اتحاد کے لئے بڑی خبر ہے۔
جسٹس گوئی نے کہا- ٹرائل جج نے زیادہ سے زیادہ سزا دی
سپریم کورٹ کے جج جسٹس گوئی نے پوچھا کہ لیکن ٹرائل جج نے زیادہ سے زیادہ سزا دی ہے۔ اس کی وجہ بھی تفصیل سے نہیں بتائی گئی ہے۔ جسٹس گوئی نے مزید کہا کہ ایسی سزا دینے سے صرف ایک شخص کا ہی نہیں بلکہ پورے انتخابی حلقہ کا اختیارمتاثرہو رہا ہے۔ ٹرائل جج نے لکھا ہے کہ رکن پارلیمنٹ ہونے کی بنیاد پر ملزم کو کوئی خصوصی رعایت نہیں دی جاسکتی۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کافی نصیحت بھی دی گئی ہے۔ گجرات سے ان دنوں کافی دلچسپ فیصلے آرہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Nuh Violence: نوح ایس پی ورون سنگلا کا ٹرانسفر، 176 افراد کی گرفتاری، گئو رکشک بٹو بجرنگی کے خلاف فرید آباد میں ایف آئی آر درج
مہیش جیٹھ ملانی نے کہا کہ رافیل معاملے میں بھی راہل گاندھی نے”چوکیدار چور ہے‘‘ کہا تھا۔ بعد میں انہوں نے عدالت میں یہ جواب دیا تھا کہ وہ انتخابی تشہیر کے دوران جوش میں ایسا بول گئے۔ یعنی تب بھی سیدھے غلطی ماننے کے بجائے اس پرترک دینے کی کوشش کی گئی تھی۔ آخرکار کورٹ کی پھٹکارکے بعد انہوں نے بلا شرط معافی مانگی تھی۔