Bharat Express

Rahul Gandhi Defamation Case: راہل گاندھی نے گجرات ہائی کورٹ کا کھٹکھٹایا دروازہ، ہتک عزت معاملے میں منسوخ ہوگئی ہے لوک سبھا رکنیت

Defamation Case: گجرات کی سورت کورٹ نے کانگریس کے سابق صدر کی ہتک عزت معاملے میں قصور وار ٹھہرائے جانے پر روک لگانے کی اپیل خارج کر دی تھی۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی۔ (Image Source: PTI)

Rahul Gandhi Defamation Case: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مودی سرنیم معاملے میں ملی سزا پر روک لگانے کے لئے گجرات ہائی کورٹ کا رخ کیا ہے۔ انہوں نے منگل (25 اپریل) کو ہائی کورٹ میں نچلی عدالت کے حکم کو چیلنج دیا ہے۔ راہل گاندھی کی عرضی پر جمعرات کو سماعت ہونے کا امکان ہے۔ سورت سیشن کورٹ نے 20 اپریل کو راہل گاندھی کو قصور وار ٹھہرائے جانے پر روک لگانے کی عرضی کو خارج کردیا تھا۔

واضح رہے کہ 23 مارچ کو سورت میں میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کی ایک عدالت نے ایک انتخابی ریلی میں کی گئی مودی سرنیم سے متعلق تبصرہ سے متعلق درج مجرمانہ ہتک عزت کے معاملے میں راہل گاندھی کو دو سال کی جیل کی سزا سنائی تھی، جس کے بعد انہیں لوک سبھا کے رکن طور پر نا اہل قرار دیا گیا تھا۔ راہل گاندھی نے 13 اپریل، 2019 کو ایک انتخابی ریلی میں کہا تھا، “سبھی چوروں کاسرنیم مودی ہی کیوں ہے؟”

سزا پر روک لگانے کی درخواست مسترد

راہل گاندھی کو بعد میں اس معاملے میں ضمانت مل گئی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے اپنی سزا کے حکم کو چیلنج دیتے ہوئے 3 اپریل کو سورت سیشن کورٹ کا رخ کیا۔ انہوں نے اپنی سزا پر روک لگانے کے لئے ایک عرضی بھی داخل کی۔ راہل گاندھی کوضمانت تو مل گئی تھی، لیکن ان کو قصوروارقرار دینے پر پابندی لگانے کی درخواست کو 20 اپریل کو خارج کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Delhi Liquor Policy Case: منیش سسودیا کی بڑھ سکتی ہیں مشکلیں، شراب پالیسی معاملے میں سی بی آئی کی چارج شیٹ میں پہلی بار آیا نام

عدالت نے کہی تھی یہ بات

عدالت نے اپنے حکم میں یہ بھی کہا تھا کہ لوک سبھا کی رکنیت اور دوسری سب سے بڑی سیاسی جماعت کے صدر ہونے کے ناطے راہل گاندھی کو اپنے الفاظ کے تئیں زیادہ محتاط رہنا چاہئے تھا۔ واضح رہے کہ جب راہل گاندھی نے یہ بیان دیا تھا، تب وہ رکن پارلیمنٹ ہونے کے ساتھ ساتھ کانگریس کے قومی صدر بھی تھے۔

  -بھارت ایکسپریس

Also Read