Bharat Express

Modi Government

مرکزی حکومت وقف بورڈ ترمیمی بل پارلیمنٹ میں لانے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس دوران اویسی نے مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کی حکومت وقف بورڈ کے حقوق کو چھیننا چاہتی ہے۔

مجوزہ ترامیم کے مطابق وقف بورڈ کے ذریعہ کی گئی جائیدادوں پر دعووں کی لازمی تصدیق تجویز کی جائے گی۔ اسی طرح وقف بورڈ کی متنازعہ جائیدادوں کے لیے لازمی تصدیق کی تجویز دی گئی ہے۔

مودی کابینہ نے جمعہ کو ہونے والی میٹنگ میں 8 اہم قومی ہائی اسپیڈ روڈ کوریڈور منصوبوں کو اپنی منظوری دی۔

اس سوال کے جواب میں، ورکر پاپولیشن ریشو (WPR) رپورٹ کی بنیاد پر، حکومت نے کہا کہ پچھلے کچھ سالوں میں کام کرنے والے نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ جہاں کام کرنے والے نوجوانوں کی تعداد 2020-21 میں 52.6 فیصد تھی وہ 2021-22 میں بڑھ کر 52.9 فیصد ہو گئی۔

وزیراعظم مودی کی قیادت والی نیتی آیوگ کی میٹنگ میں ریاست کے نمائندہ کے طورپرنائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری اور وجے کمارسنہا شامل ہوئے ہیں۔ نتیش کمارکی اس میٹنگ میں نہ آنے کی وجہ ابھی معلوم نہیں ہوسکی ہے۔

کانگریس کے زیراقتدارریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے علاوہ پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگونت مان، کیرلا کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین اورتمل ناڈو کے وزیراعلیٰ ایم کے اسٹالن نے نیتی آیوگ کی میٹنگ میں شامل نہیں ہونے کا فیصلہ کیا۔

کرناٹک، کیرالہ، تلنگانہ، تمل ناڈو، ہماچل، پنجاب اور دہلی کی حکومتوں نے نیتی آیوگ کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے۔ ان ریاستوں کا الزام ہے کہ بجٹ میں ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا ہے۔

سنجے سنگھ  نے کہا کہ آپ نے سڑک کے دکانداروں سے نام کی تختیاں لگانے کو کہا... مجھے بتائیں کہ آپ ہندو ہیں یا مسلم، دلت ہیں یا پسماندہ، قبائلی... اگر آپ کو نام کی پلیٹ لگوانی ہے تو نیرو مودی کے گلے میں لگائیں،وجے مالیا کی گردن میں لٹکائیں۔

جماعت اسلامی ہند کا مطالبہ ہے کہ صحت کے شعبے کے لیے جی ڈی پی کا 4 فیصد اور تعلیم کے لیے 6 فیصد مختص کیا جانا چاہئے۔ بجٹ کو دیکھتے ہوئے حکومت کا نعرہ ’’ سب کا وکاس‘‘ کھوکھلا لگ رہا ہے، کیونکہ اقلیتوں کے لیے بنائی گئی اسکیموں کی بجٹ میں بہت کمی محسوس کی گئی۔

پارلیمنٹ کا سیشن چل رہا ہے۔ وزیرخزانہ نرملا سیتا رمن نے منگل کے روز لوک سبھا میں بجٹ پیش کیا۔ آج یعنی بدھ کو پارلیمنٹ میں اس پربحث ہو رہی ہے۔ اس درمیان کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بڑا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں سے ان کی ملاقات نہیں ہونے دی جا رہی ہے۔