'دیوالی سے پہلے بنگال میں فسادات اور دھماکوں کی سازش'، سی ایم ممتا بنرجی نے کیا بڑا دعویٰ
وزیراعظم نریندرمودی کی صدارت میں دہلی میں نیتی آیوگ کی میٹنگ چل رہی ہے۔ اس میٹنگ میں بی جے پی کے زیراقتدار ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے علاوہ مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی بھی شامل ہوئی تھیں۔ خبرہے کہ ممتا بنرجی میٹنگ درمیان میں ہی چھوڑکرباہرنکل گئیں۔ اتنا ہی نہیں ممتا بنرجی نے اس دوران کہا کہ یہ کیسے چل سکتا ہے؟
مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ انہوں نے میٹنگ میں اپنا احتجاج درج کرایا۔ انہیں میٹنگ میں بولنے کا موقع نہیں دیا جاتا۔ یہ کیسے چل سکتا ہے؟
منمانی کررہی ہے مرکزی حکومت- ممتا بنرجی کا بڑا الزام
ممتا بنرجی نے کہا کہ مرکزی حکومت منمانی کررہی ہے۔ میں نے کہا کہ آپ کو(مرکزی حکومت) ریاستی حکومتوں کے ساتھ اختلاف نہیں کرنا چاہئے۔ میں بولنا چاہتی تھی، لیکن مجھے صرف 5 منٹ بولنے دیا گیا۔ مجھ سے پہلے کے لوگوں نے 20-10 منٹ تک بات کی۔ اپوزیشن سے میں اکیلی تھی، جو اس میٹنگ میں حصہ لے رہی تھی، لیکن پھربھی مجھے بولنے نہیں دیا گیا۔ یہ توہین آمیزہے۔ یہ صرف بنگال کا ہی نہیں، بلکہ سبھی علاقائی پارٹیوں کی توہین ہے۔
میٹنگ سے انڈیا الائنس کے وزرائے اعلیٰ نے بنائی دوری
نیتی آیوگ کی اس میٹنگ کا کئی ریاستوں (اپوزیشن) کے وزرائے اعلیٰ نے بجٹ میں بھید بھاؤکا الزام لگاتے ہوئے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ بائیکاٹ کرنے والے وزرائے اعلیٰ میں تمل ناڈو کے وزیراعلیٰ ایم کے اسٹالن، کیرلا کے وزیراعلیٰ پنارائی وجین کے ساتھ ساتھ عام آدمی پارٹی کی قیادت والی پنجاب اوردہلی حکومت شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدارمیا، ہماچل پردیش کے وزیراعلیٰ سکھویندرسنگھ سکھواورتلنگانہ کے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے بھی میٹنگ میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا۔
میٹنگ میں شامل ہونے پہنچی تھیں ممتا بنرجی
اپوزیشن کے وزرائے اعلیٰ کے بائیکاٹ کے باوجود مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی میٹنگ میں شامل ہونے پہنچی تھیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ ان لیڈران کی آوازکوایک مشترکہ اسٹیج پراٹھایا جانا چاہئے۔ اس کے ساتھ ممتا بنرجی نے مطالبہ کیا کہ نیتی آیوگ کوختم کردینا چاہئے اورپھرسے پلاننگ کمیشن کوبحال کیا جانا چاہئے۔
بھارت ایکسپریس–