Bharat Express

Bill to amend Waqf Act: وقف بورڈ میں ترمیم کی خبر پر اسد الدین اویسی برہم، مودی حکومت پر لگائے یہ سنگین الزامات

مرکزی حکومت وقف بورڈ ترمیمی بل پارلیمنٹ میں لانے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس دوران اویسی نے مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کی حکومت وقف بورڈ کے حقوق کو چھیننا چاہتی ہے۔

مرکزی حکومت جلد ہی وقف بورڈ کے اختیارات کو کم کرنے کے لیے وقف ایکٹ میں ترمیم کے لیے پارلیمنٹ میں ایک بل پیش کر سکتی ہے۔ اب اسد الدین اویسی نے اس بل کو لے کر بی جے پی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ مودی حکومت وقف بورڈ کے حقوق چھیننا چاہتی ہے۔ بی جے پی ہمیشہ وقف بورڈ کے خلاف رہی ہے۔

اسد الدین اویسی نے نشانہ بنایا

مرکزی حکومت وقف بورڈ ترمیمی بل پارلیمنٹ میں لانے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس دوران اویسی نے مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کی حکومت وقف بورڈ کے حقوق کو چھیننا چاہتی ہے۔ بی جے پی ہمیشہ وقف بورڈ کے خلاف رہی ہے۔ بی جے پی وقف بورڈ کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ مرکزی حکومت نے خود اس بل کی معلومات میڈیا کو لیک کر دی ہے۔ حکومت سب سے پہلے یہ معلومات پارلیمنٹ کو دینا چاہئے۔ بی جے پی اگر  وقف بورڈ کی خدمت کرے گی تو اس کا نتیجہ کیا ہوگا؟

یہ بات مسلم مذہبی رہنما مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہی

وقف ایکٹ میں ترمیم کے بل کے بارے میں مسلم مذہبی رہنما مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا، ‘جہاں تک وقف کا معاملہ ہے، ہمارے بزرگوں نے اپنی جائیداد وقف کے لیے عطیہ کی ہے اور اس میں اسلامی قانون بھی ہے۔ ایک بار وقف کو زمین دے دی جائے تو اسے نہ بیچا جا سکتا ہے اور نہ ہی خریدا جا سکتا ہے۔ ہندوستان میں 60 فیصد وقف املاک میں مساجد، درگاہیں اور قبرستان شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا، ‘ہمارے ملک میں وقف ایکٹ 1995 ہے، جس میں 2013 میں ترمیم کی گئی تھی۔ اس کے تحت وقف املاک کا انتظام کیا جا رہا ہے۔ حکومت وقف املاک پر موجود سرکاری دکانوں پر توجہ دے۔ ان دکانوں کے حوالے سے ہمارا مطالبہ ہے کہ وقف کو کرایہ وقت پر وصول کیا جائے۔ میرے خیال میں حکومت جو ایکٹ کرنے جا رہی ہے اس میں کسی تبدیلی کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر ایسا کیا جا رہا ہے تو سب کی رائے لی جائے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read