کانگریس لیڈر راہل گاندھی۔ (Image Source :PTI)
کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی بدھ کوپارلیمنٹ احاطے میں کسانوں سے ملاقات ہے۔ یہ میٹنگ پارلیمنٹ میں راہل گاندھی کے چیمبرمیں ہورہی ہے۔ حالانکہ یہ ملاقات پہلے ہی تنازعہ کا شکارہوگئی۔ راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ کسانوں کا پاس نہیں بنایا جا رہا ہے۔ حالانکہ جب یہ معاملہ میڈیا میں آیا توکسانوں کو راہل گاندھی سے ملاقات کی اجازت ملی۔
کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈرہوتے ہوئے میں نے کچھ کسانوں کواپنے چیمبرمیں بلایا تھا، لیکن ان کا پاس نہیں بنایا جا رہا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ یہ موضوع ہے۔ ہمیں کیا کرنا چاہئے۔ یہ تکنیکی وجہ بھی ہو سکتی ہے۔ راہل گاندھی کے دفترکے مطابق، میڈیا میں خبرآنے کے بعد ان کوجانکاری دی گئی کہ کسانوں کے اندر آنے کے پاس بنائے گئے۔ اب راہل گاندھی کے چیمبرمیں ملاقات ہورہی ہے۔ پنجاب کے 12 کسان لیڈر راہل گاندھی سے ملنے پارلیمنٹ بلڈنگ پہنچے ہیں۔ وہ کانگریس رکن پارلیمنٹ امریندر سنگھ راجا بڈنگ کے ساتھ پارلیمنٹ احاطے میں پہنچے ہیں۔
#WATCH | After meeting farmer leaders, LoP in Lok Sabha Rahul Gandhi says “In our manifesto, we have mentioned MSP with a legal guarantee. We have done the assessment and it can be implemented. We had a meeting right now where were decided that we will talk to the other leader of… pic.twitter.com/2qbnkZXR3O
— ANI (@ANI) July 24, 2024
اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کا احتجاج
آج یعنی بدھ سے پارلیمنٹ میں بجٹ پربحث ہونے کا امکان ہے۔ کارروائی شروع ہونے سے پہلے اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے احتجاج کیا۔ اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے بہاراورآندھرا پردیش کوچھوڑکردیگرریاستوں کونظرانداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے راجیہ سبھا سے بائیکاٹ کیا۔ اپوزیشن کے ان الزامات کوازسرنوخارج کرتے ہوئے وزیرخزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ بجٹ تقریرمیں ریاستوں کا نام نہ لینے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ انہیں نظر اندازکیا گیا ہے۔
ایوان بالا کی کارروائی شروع ہونے کے کچھ دیربعد اپوزیشن کے لیڈرملیکا ارجن کھڑگے نے بجٹ کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ اس میں کسی بھی ریاست کو کچھ نہیں ملا۔ سب کی تھالی خالی اوردوکی تھالی میں پکوڑے اورجلیبی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بجٹ میں تمل ناڈو، کیرلا، کرناٹک، مہاراشٹر، پنجاب، ہریانہ، راجستھان، چھتیس گڑھ، دہلی اوراوڈیشہ سمیت کئی ریاستوں کو کچھ نہیں ملا۔
ملیکا ارجن کھڑگے نے الزام لگایا کہ جن علاقوں میں اپوزیشن پارٹی منتخب ہوکرآئی ہے یا جہاں عوام نے برسراقتدارپارٹی کو مسترد کردیا ہے، ان شعبوں کو بجٹ میں نظرانداز کیا گیا ہے۔ انہوں نے الزام کا جواب دیتے ہوئے وزیرخزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ بجٹ تقریر میں اکثرہر ریاست کا نام لینا ممکن نہیں ہوتا ہے، لیکن یہ الزام لگانا کہ ریاستوں کو نظرانداز کیا گیا ہے، یہ نامناسب ہے۔
بھارت ایکسپریس–