Bharat Express

Modi Government

گزشتہ دنوں مرکزی حکومت نے مہاراشٹرکے سابق وزیراعلیٰ شرد پوارکوزیڈ پلس سیکورٹی دی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے اس سیکورٹی سے متعلق مرکزی حکومت پرطنزکیا ہے۔

وقف (ترمیمی) بل اور بیوروکریسی میں لیٹرل انٹری پر اتحادیوں کے ردعمل کے پیش نظر نریندر مودی حکومت کو ان دونوں معاملات پر پیچھے ہٹنا پڑا۔ بی جے پی لیڈروں کا کہنا ہے کہ اب اتحاد کے شراکت داروں کے ساتھ معمول کے مطابق مشاورت کرنے کی ضرورت ہے۔

ہندوستان جلد ہی صنعتی اسمارٹ شہروں کا ایک وسیع سلسلہ شروع کرے گا جیسا کہ آج ایک اہم فیصلے میں، وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے قومی صنعتی راہداری ترقیاتی پروگرام (این آئی سی ڈی پی) کے تحت 12 نئے پروجیکٹ کی تجاویز کو منظوری دی ہے۔

مرکزنے راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت کی سیکورٹی زیڈ پلس سے بڑھا کر اے ایس ایل میں تبدیل کردی ہے۔ اسی طرح کی سیکورٹی وزیراعظم مودی اور امت شاہ کو بھی ملی ہوئی ہے۔

کانگریس لیڈر سپریا شرینیت نے مزید کہا کہ بی جے پی لیڈروں نے دہلی کی سرحدوں پر احتجاج کرنے والے کسانوں کے ساتھ بدسلوکی کی ہے، اب ان کے رکن پارلیمنٹ بھی کسانوں کو قاتل اور ریپسٹ کہہ رہے ہیں۔

پی ایم مودی نے اس بارے میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا اور لکھا کہ ہمیں ان تمام سرکاری ملازمین پر فخر ہے جو ملک کی ترقی کے لیے سخت محنت کرتے ہیں۔

اپوزیشن کے ساتھ ہی حکومت کے کئی اتحادیوں کی طرف سے یوپی ایس سی میں لیٹرل انٹری اور اس میں ریزرویشن نہیں دیئے جانے کی مخالفت کے درمیان حکومت نے فیصلہ واپس لے لیا ہے۔ وزیراعظم مودی کے حکم پر بھرتی کا اشہار منسوخ کرنے کوکہا ہے۔

پروجیکٹ کی تخمینہ لاگت 2954.53 کروڑ روپے ہے، جس کی فنڈنگ حکومت ہند اور حکومت مہاراشٹر کے ساتھ ساتھ دوطرفہ ایجنسیوں وغیرہ کے تعاون کے ساتھ یکساں طور پر تقسیم کی جائے گی۔یہ توسیع سوارگیٹ ملٹی ماڈل ہب کے ساتھ ضم ہوجائے گی۔

مرکزی حکومت کو مشورہ دیتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ آج پارلیمنٹ میں پیش کئے گئے وقف (ترمیمی) بل پر جس طرح سے شکوک و شبہات اور اعتراضات سامنے آئے ہیں اس کے پیش نظر اس بل کو ایوان کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے پاس بھیجا جانا چاہئے۔ بہتر غور کے لیے اسے کمیٹی کو بھیجنا مناسب ہے۔

پارلیمنٹ میں منگل کو ہوئی آل پارٹی میٹنگ میں حکومت نے بنگلہ دیش موضوع پر جانکاری دی۔ اس دوران حکومت نے بتایا کہ ہندوستان ہرصورتحال پر پوری نظررکھ رہا ہے۔ اس دوران راہل گاندھی نے بھی حکومت سے سوال پوچھا