مرکزی وزیر نتن گڈکری نے کہا کہ ہر کوئی حکومت پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا۔ میری رائے یہ ہے کہ جو بھی پارٹی حکومت میں ہو اسے دور رہو۔ انہوں نے کہا کہ حکومت زہریلی لڑکی (وش کنیہ)ہے، جس کے ساتھ جاتی ہے اسے ڈبو دیتی ہے۔ ان کے جال میں مت پڑو۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ آپ جو بھی سبسڈی چاہتے ہیں لے لیں، لیکن اس بات کی کوئی یقین دہانی نہیں ہے کہ یہ کب دی جائے گی یا بالکل دی جائے گی۔ انہوں نے یہ بات ناگپور میں ودربھ اکنامک ڈیولپمنٹ کونسل کے زیر اہتمام ایک پروگرام میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ میرے بیٹے نے آکر کہا کہ 450 کروڑ روپے سبسڈی کی مد میں ملے ہیں اور ٹیکس کی رقم جمع ہو گئی ہے، اس نے پوچھا سبسڈی کب ملے گی، میں نے کہا بھگوان سے دعا کرو کیونکہ کوئی بھروسہ نہیں ہے، کب ملے گا، لاڈلی بہن اسکیم ابھی شروع ہوئی ہے، اس لیے اسے اپنے کام کے لیے سبسڈی کی رقم ادا کرنی پڑے گی، ظاہر طور پر یہ پھنس چکی ہے۔
نتن گڈکری نے کہاکہ درمیان میں، ٹیکسٹائل کی صنعت بند پڑی تھی، انہیں بجلی کی سبسڈی نہیں ملی۔ ٹیکسٹائل کی صنعت بند ہونے کے دہانے پر تھی۔ مسئلہ یہ ہے کہ ہمیں اپنے طور پر منصوبہ بندی کرنی ہے۔ سب سے بڑامسئلہ 500/1000 کروڑ روپے کے سرمایہ کاروں کی کمی ہے جس کی وجہ سے ہم مسلسل کسی کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ “کچھ دن پہلے سجن جندال میرے یہاں آئے، انہوں نے ایم جی ہیکٹر کمپنی کو سنبھالا ہے، انہوں نے ایک الیکٹرک گاڑی تیار کی ہے، میں نے ان سے کہا کہ میں گاڑی دیکھ رہا ہوں، لیکن پہلے آپ ناگپور میں کچھ شروع کریں۔ الیکٹرک بس، الیکٹرک ٹرک لیکن ہمیں کوئی اتنا بڑا یونٹ نہیں ملا بوٹی بوری میں کئی یونٹس بند پڑے ہیں، جو زمین خریدتا ہے وہ بیچتا بھی نہیں اور نیا یونٹ بھی نہیں آتا۔اس لئے یہ سب سے بڑی دقت ہے۔
بھارت ایکسپریس۔