ایک سال کے طویل انتظار کے بعد آخرکارملک کے معروف باوقارتعلیمی ادارے جامعہ ملیہ اسلامیہ کونیا وائس چانسلرمل گیا ہے، اورنئے وائس چانسلرکے طورپرایک ایسی شخصیت کا انتخاب کیا گیاہے جن کے پاس تدریسی اورانتظامی امور کاقریب20 سال سے زیادہ کا تجربہ ہے،جن کوتصوف اورہندوستان کی قرون وسطی کی تاریخ میں مہارت حاصل ہے۔ جومرکزی اداروں اورشعبہ جات میں بننے والی اہم کمیٹیوں کے رکن اورچیئرمین رہ چکے ہیں۔ مرکزی حکومت کی قومی تعلیمی پالیسی بنانے کی ڈرافٹنگ کمیٹی کے علاوہ وہ وزارت تعلیم کی قومی مانیٹرنگ کمیٹی برائے تعلیم کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ جن کی خدمات کا دائرہ گوہاٹی سے دہلی تک پھیلا ہوا ہے، قریب درجن بھر کتابوں کے مصنف ،کامیاب مدرس اور بہترین منتظم پروفیسرمظہرآصف کوجامعہ ملیہ اسلامیہ کا نیا وائس چانسلرمنتخب کیا گیا ہے۔
جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے سینٹر فار فارسی اینڈ سنٹرل ایشین اسٹڈیز کے اسکول آف لینگوئج، لٹریچر اینڈ کلچر اسٹڈیز میں پروفیسر کے بطورا پنی خدمات کا لوہا منوانے والے پروفیسر مظہر آصف کو جامعہ ملیہ اسلامیہ جیسی عظیم ذمہ داری سونپی گئی ہے اور اس کے پیچھے واحد وجہ ان کے تجربات کا سمندر ہے جس کا اعتراف کرتے ہوئے حکومت ہند نے انہیں یہ عہدہ سونپا ہے تاکہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے مستقبل کو روشن وتابناک بنایا جاسکے ،اور جامعہ ملیہ کے وقار میں چار چاند لگایا جاسکے۔
بہا رکے مشرقی چمپارن کی خاک سے اٹھنے والے پروفیسر مظہر آصف کے پاس ایڈمنسٹریشن کے میدان میں دس سال سے زیادہ کا تجربہ ہے ۔ وہ 2021-2023 میں جے این یو اسکول آف لینگویج لٹریچر اینڈ کلچر اسٹڈیز، کے ڈین رہے ۔ اس سے پہلے 2018 میں جے این یومیں ہی اسکول آف آرٹس اینڈ ایتھکس میں ڈین رہے ۔ 2018-2021 کے دوران چیف ویجیلنس آفیسر کی ذمہ داری بھی نبھائی۔وہ 2017 میں این اے اے سی پیر ٹیم کے ممبررہے۔سب سے اہم بات یہ ہے کہ پروفیسر مظہر آصف حکومت ہند کی نیشنل ایجوکیشنل پالیسی ڈرافٹنگ کمیٹی کے ممبر رہ چکے ہیں ۔
پروفیسر مظہر آصف مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، حیدرآباد میں 2018-2021 کے دوران ممبر ایگزیکٹو کونسل رہے جبکہ اس سے قبل 2017-2019 میں وہ جواہر لعل نہرو یونیورسٹی، وزیٹر کے نامزد کردہ ممبر ایگزیکٹو کونسل رہے ۔اور2021-2023 میں جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے ممبر ایگزیکٹو کونسل بنے۔ آسامی، بھوجپوری، انگریزی، ہندی، فارسی اور اردو زبانوں کے ماہرپروفیسر مظہر آصف اب جامعہ ملیہ اسلامیہ کے نئے وائس چانسلر ہیں جن سے بہت ساری امیدیں ہیں۔
بڑی بات یہ ہے کہ پروفیسر مظہر آصف کو وائس چانسلر بنائے جانے سے جامعہ ملیہ کے ساتھ ساتھ جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں بھی خوشی کا ماحول ہے اور یہ عام تاثر ہے کہ پروفیسر مظہر کے آنے سے جامعہ ملیہ کے وقار میں مزید اضافہ ہوگا۔یہی وجہ ہے کہ تعلیمی برادری کھلے دل سے پروفیسر مظہر آصف کا استقبال کررہی ہے اور نیک تمناوں کا اظہار کررہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔