Bharat Express

Jamia VC

بڑی بات یہ ہے کہ پروفیسر مظہر آصف کو وائس چانسلر بنائے جانے سے جامعہ ملیہ کے ساتھ ساتھ جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں بھی خوشی کا ماحول ہے اور یہ عام تاثر ہے کہ پروفیسر مظہر کے آنے سے جامعہ ملیہ کے وقار میں مزید اضافہ ہوگا۔یہی وجہ ہے کہ تعلیمی برادری کھلے دل سے پروفیسر مظہر آصف کا استقبال کررہی ہے اور نیک تمناوں کا اظہار کررہی ہے۔

مظہر آصف جیسے افراد کو سزا دے کر ایک مضبوط پیغام دینا ضروری ہے کہ ذات پات اور مظالم کو کسی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔

 انتظامیہ نے جس چالاکی کے ساتھ اردو کو بے گھر کرنے اور اردو کلچر کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے،ا س سے بانیان جامعہ کی روح زیر زمیں تڑپ رہی ہوگی۔ جامعہ کے درودیوار سے ،بانیان جامعہ کے اس دیار سے  اردو کو بے آبروکرنے پر معمار جامعہ کی روح  یقیناًافسردہ ہوگی۔دعا کیجئے تاکہ بانیان ِجامعہ کی روح کو قرار آجائے اور پروفیسر نجمہ اخترکو جامعہ کی روایت کا خیال۔

جوموجودہ وائس چانسلر ہیں ،وہ شاید جامعہ کی اس روایت سے آگاہ نہیں ہیں ۔ یا شعوری طور پر کسی دباو میں آکر یہ رویہ اختیار کیا ہے۔ جامعہ ملیہ کی تقریب میں جامعہ کے طلبا کے سامنے جو اردو بہت اچھی جانتے ہیں ،خالص ہندی میں خطاب کرنا ،میرے خیال سے کسی دباو میں کسی منصوبے کی تکمیل  کیلئے ایسا رویہ اختیار کیا جارہا ہے۔