Bharat Express

Prof. Mazhar Asif

ڈاکٹرمختار احمد انصاری نے 1928 سے 1936 تک یونیورسٹی کے چانسلرکے طور پر بھی خدمات انجام دیں اوراس کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ مختاراحمد انصاری کی میراث جامعہ ملیہ اسلامیہ سے آگے پھیلی ہوئی ہے۔

سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ جاوید علی خان نے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اسٹوڈنٹس یونین کا الیکشن کرانے اور جیل میں بند الیومنائی ایسوسی ایشن کے صدر شفاء الرحمٰن کی قانونی لڑائی لڑنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے وائس چانسلر پروفیسر مظہر آصف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ کے وجود پر ہمیشہ خطرہ منڈراتا رہا ہے، اس کا بھی ہمیں مقابلہ کرنا ہے۔

پروفیسر مہتاب رضوی نے کہا کہ جامعہ میں نظم و نسق کو برقراررکھنا ان کی اعلیٰ ترجیح ہوگی اور وہ اس مقصد کواسٹیک ہولڈرزکے تعاون سے مزید مستحکم کریں گے۔

بڑی بات یہ ہے کہ پروفیسر مظہر آصف کو وائس چانسلر بنائے جانے سے جامعہ ملیہ کے ساتھ ساتھ جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں بھی خوشی کا ماحول ہے اور یہ عام تاثر ہے کہ پروفیسر مظہر کے آنے سے جامعہ ملیہ کے وقار میں مزید اضافہ ہوگا۔یہی وجہ ہے کہ تعلیمی برادری کھلے دل سے پروفیسر مظہر آصف کا استقبال کررہی ہے اور نیک تمناوں کا اظہار کررہی ہے۔

مظہر آصف جیسے افراد کو سزا دے کر ایک مضبوط پیغام دینا ضروری ہے کہ ذات پات اور مظالم کو کسی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔