Bharat Express

Modi Government

ہندوستان کے آئین کے تحت دوسرے عہدے پر فائز شخص کی آپ سے گزارش ہے کہ براہ کرم مجھے بتائیں، کیا کسان سے وعدہ کیا گیا تھا، اور کیا وعدہ کیا گیا تھا، وعدہ کیوں کیا گیا؟ اور وعدہ نبھانے کے لیے ہمیں کیا کرنا چاہیے؟ پچھلے سال بھی  کسانوں کا آندولن تھا، اس سال بھی آندولن پر ہیں۔

لوک سبھا میں ممبر پارلیمنٹ (ایم پی) دلیپ سائکیا کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے، وزارت خزانہ کے وزیر مملکت پنکج چودھری نے کہا کہ اروناچل پردیش، ہریانہ، کیرلہ، پنجاب اور تلنگانہ کو چھوڑ کر 28 میں سے 23 ریاستوں نے جاری مالی سال کے دوران مرکزی حکومت کی طرف سے فراہم کردہ بلاسود سہولت کا فائدہ اٹھایا ہے۔

AMRUT 2.0 اسکیم 1 اکتوبر 2021 کو شروع کی گئی تھی، جس کا مقصد 500 AMRUT شہروں میں سیوریج اور سیپٹیج مینجمنٹ کی عالمی کوریج فراہم کرنا تھا۔

وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا، "کسی بھی غیر ملکی حکومت کی طرف سے سمن یا گرفتاری کے وارنٹ پر عمل درآمد کی درخواست باہمی قانونی مدد کا حصہ ہے۔ اس طرح کی درخواستوں کی جانچ پڑتال کی جاتی ہے۔

جے پی سی کے چیئرمین جگدمبیکا پال نے مزید وقت کا مطالبہ کرتے ہوئے مدت کار بڑھانے سے متعلق تجویزلوک سبھا میں پیش کی، جسے منظور کرلیا گیا۔ اس کے بعد ایوان کی کارروائی ملتوی کردی گئی۔

نیشنل نیچرل فارمنگ مشن کے تحت 10,000 بائیو ان پٹ ریسورس سینٹر قائم کیے جائیں گے تاکہ کسانوں کو آرگینک فارمنگ کی آسانی سے دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔

2024-25 کے پہلے سات مہینوں میں بھارت میں آئی فون کا پروڈکٹ 10 ارب ڈالر کیا گیا ہے،جس میں سے 7 ارب ڈالر کی ترسیل کی گئی۔

اس وقت سی آئی ایس ایف میں خواتین کی تعداد 7 فیصد سے زیادہ ہے۔ ایک مہیلا بٹالین کا اضافہ ملک بھر میں زیادہ خواہشمند نوجوان خواتین کو سی آئی ایس ایف میں شامل ہونے اور ملک کی خدمت کرنے کی ترغیب دے گا۔ اس سے سی آئی ایس ایف میں خواتین کو ایک نئی شناخت ملے گی۔

پی ایم مودی نے لکھا کہ یہ آپ  سب کے لئے  باعث مسرت ہوگا   کہ اس ایک  دہائی کے دوران، لاکھوں پنشن  حاصل کرنے والوں اور ان کے خاندانوں نے   اس تاریخی اقدام سے فائدہ اٹھایا ہے۔او آر او پی تعداد کے علاوہ ہماری مسلح افواج کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت کے عزم کی نمائندگی کرتا ہے۔

بڑی بات یہ ہے کہ پروفیسر مظہر آصف کو وائس چانسلر بنائے جانے سے جامعہ ملیہ کے ساتھ ساتھ جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں بھی خوشی کا ماحول ہے اور یہ عام تاثر ہے کہ پروفیسر مظہر کے آنے سے جامعہ ملیہ کے وقار میں مزید اضافہ ہوگا۔یہی وجہ ہے کہ تعلیمی برادری کھلے دل سے پروفیسر مظہر آصف کا استقبال کررہی ہے اور نیک تمناوں کا اظہار کررہی ہے۔