Bharat Express

Union Labour Minister Mansukh Mandaviya: یو پی اے کے مقابلے مودی حکومت کے دور میں ملازمتوں میں تیزی سے ہوا اضافہ

زراعت کے شعبے کے بارے میں منسکھ منڈاویہ نے کہا کہ یو پی اے کے دور میں 2004 سے 2014 کے درمیان روزگار میں 16 فیصد کی کمی واقع ہوئی، جب کہ این ڈی اے کے دور میں 2014 سے 2023 کے درمیان اس میں 19 فیصد اضافہ ہوا۔

مرکزی وزیر محنت ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے آج کہا کہ ملک میں روزگار پچھلے 10 سالوں میں 36 فیصد بڑھ کر 2023-24 20میں 64.33 کروڑ ہو گیا ہے۔ جب کہ 2014-2015 میں یہ 47.15 کروڑ روپے تھا۔ یہ این ڈی اے حکومت کے دور میں روزگار کی صورتحال کو بہتر طور پر ظاہر کرتا ہے، جب کہ یو پی اے حکومت کے تحت 2004 سے 2014 کے درمیان  روزگار میں صرف سات فیصد کا اضافہ دیکھا گیا تھا۔ ملک میں روزگار کے مواقع کو لے کر حکومت پر دباؤ کے درمیان یہ اعداد و شمار خاص ہیں۔

گزشتہ ایک سال میں ملک میں تقریباً 4.6 کروڑ ملازمتیں پیدا ہوئیں

منسکھ منڈاویہ نے کہا کہ یو پی اے حکومت کے دوران  2004 سے 2014 کے درمیان صرف 2.9 کروڑ اضافی ملازمتیں پیدا ہوئیں، جب کہ نریندر مودی حکومت کے تحت 2014-2024 کے درمیان 17.19 کروڑ ملازمتیں شامل کی گئیں۔ صرف پچھلے ایک سال یعنی 2023-2024 میں ملک میں تقریباً 4.6 کروڑ ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں۔

مختلف اعدادوشمار کے بارے خود بیان کررہےہیں

زراعت کے شعبے کے بارے میں منسکھ منڈاویہ نے کہا کہ یو پی اے کے دور میں 2004 سے 2014 کے درمیان روزگار میں 16 فیصد کی کمی واقع ہوئی، جب کہ این ڈی اے کے دور میں 2014 سے 2023 کے درمیان اس میں 19 فیصد اضافہ ہوا۔ اسی طرح  یو پی اے کے دور میں 2004 اور 2014 کے درمیان مینوفیکچرنگ سیکٹر میں روزگار میں صرف چھ فیصد اضافہ ہوا، جب کہ این ڈی اے کے دور میں 2014-2023 کے درمیان اس میں 15 فیصد اضافہ ہوا۔

سروس سیکٹر میں روزگار

انہوں نے کہا کہ یو پی اے کے دور میں2004 سے 2014 کے درمیان سروس سیکٹر میں روزگار میں 25 فیصد اضافہ ہوا، جب کہ مودی کے دور میں 2014 سے 2023 کے درمیان اس میں 36 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔

بے روزگاری کی شرح 3.2 فیصد پر آگئی

منڈاویہ نے یہ بھی کہا کہ 2023-2024 میں بے روزگاری کی شرح 3.2 فیصد پر آ جائے گی جو 2017-18 میں چھ فیصد تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ روزگار کی شرح یعنی کام کرنے والی آبادی کا تناسب 2023-24 میں بڑھ کر 58.2 فیصد ہو گیا ،جو کہ 2017-18 میں 46.8 فیصد تھا۔ اسی طرح  لیبر فورس کی شرکت کی شرح (LFPR) 2023-2024 میں بڑھ کر 60.1 فیصد ہو گئی، جو کہ 2017-2018 میں 49.8 فیصد تھی۔

بے روزگاری کی شرح 10.2 فیصد تک پہنچ گئی

روزگار کے شعبے میں داخل ہونے والے گریجویٹ نوجوانوں کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے، منڈاویہ نے کہا کہ پچھلے سات سالوں، ستمبر 2017-ستمبر 2024 کے درمیان 4.7 کروڑ سے زیادہ نوجوان (18-28 سال) EPFO ​​میں شامل ہوئے ہیں۔ ان سات سالوں میں نوجوانوں کی روزگار کی شرح میں 31.4 فیصد اضافہ ہوا ہے اور نوجوانوں کی بے روزگاری کی شرح 2018-2017 میں 17.8 فیصد سے کم ہو کر 2023-2024 میں 10.2 فیصد رہ گئی ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read