بھارت کو سڈنی ٹیسٹ میں 6 وکٹوں سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ بھارت نے آسٹریلیا کو 162 رنز کا ہدف دیا تھا جسے آسٹریلیا نے آسانی سے حاصل کر لیا۔ اس شکست کے بعد ہندوستانی ٹیم کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر نے کچھ باتوں کا ذکر کیا۔ اس دوران انہوں نے وراٹ کوہلی اور روہت شرما کی ریٹائرمنٹ پر بھی خاموشی توڑ ی۔ ٹیم انڈیا کو بارڈر-گاوسکر ٹرافی 2024-25 20میں 3-1 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ سیریز کا پانچواں اور آخری ٹیسٹ سڈنی میں کھیلا گیا، جس میں میزبان آسٹریلیا ہندوستانی ٹیم کو شکست دی ۔ اب سیریز میں شکست کے بعد ٹیم انڈیا کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر نے پریس کانفرنس میں حصہ لیا۔ گوتم گمبھیر نے پریس کانفرنس میں کیا کچھ کہا اور ہار کا ٹھکرا کس پرپھوڑا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ گوتم گمبھیر نے شکست کے لیے کسی ایک کھلاڑی کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا، لیکن ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کو خراب کارکردگی کی وجہ سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ اس کے علاوہ انہوں نے کچھ اور سوالات کے جوابات دیئے۔ گوتم گمبھیر نے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے والے کھلاڑیوں کے بارے میں بھی بات کی۔گوتم گمبھیر سے پریس کانفرنس میں پوچھا گیا کہ سیریز میں کیا پوزیٹیو رہا؟ اس کا جواب دیتے ہوئے بھارتی ہیڈ کوچ نے کہا کہ سیریز میں ہماری کارکردگی اچھی نہیں تھی ،لیکن ٹیم کے لیے بہت سی پوزیٹیو چیزیں تھیں، آسٹریلیا کے دورے پر پہلی بار کھیل رہے نوجوان کھلاڑیوں نےبہت متاثر کیا۔
گوتم گمبھیر نے نوجوان اوپنر یشسوی جیسوال اور آل راؤنڈر نتیش کمار ریڈی کی تعریف کی۔گوتم گمبھیر نے کہا کہ ان دونوں نے اس دورے میں شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا اور آنے والے وقت میں دونوں کھلاڑی ٹیم کے لیے اس تجربے کا فائدہ اٹھائیں گے۔قابل ذکر ہے کہ جیسوال سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے دوسرے بلے باز تھے۔ انہوں نے 5 میچوں کی 10 اننگز میں 43.44 کی اوسط سے 391 رنز بنائے۔ نتیش ریڈی سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے چوتھے بلے باز تھے۔ ریڈی نے 5 میچوں کی 9 اننگز میں بلے بازی کرتے ہوئے 37.25 کی اوسط سے 298 رنز بنائے اور بولنگ کرتے ہوئے 5 وکٹیں حاصل کیں۔
ڈومیسٹک کرکٹ پر گوتم گمبھیر
اس کے علاوہ ڈومیسٹک کرکٹ کی اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہوئےگوتم گمبھیر نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ تمام کھلاڑیوں کے لیے لازمی ہونی چاہیے۔ اس سے نہ صرف اچھی پریکٹس ہوتی ہے بلکہ کھلاڑیوں کی ردم بھی برقرار رہتاہے۔
بھارت ایکسپریس