Bharat Express

Demand of Bharat Ratna for Sir Syed Ahmad Khan: سرسید احمد خان کیلئے بھارت رتن کا مطالبہ تیز، اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کا پی ایم مودی کو مکتوب

ڈاکٹر خان نے کہا کہ یہ ملک کے لیے فخر کی بات ہوگی کہ ایک عظیم ماہر تعلیم اور سماجی مصلح سرسید احمد خان کو بھی بھارت رتن کے اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا جائے۔ یہ نہ صرف ان  خدمات کی صحیح معنوں میں اعتراف کرے گا بلکہ آنے والی نسلوں کو تعلیم، سماجی اصلاح اور رواداری کی قدر کرنے کی ترغیب دے گا۔

اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کی جانب سے وزیراعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھ کر ملک کی عبقری شخصیت،عظیم مصلح،ماہرتعلیم اور عالمی شہرت یافتہ تعلیمی ادارہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی سر سید احمد خان کو ملک کے اعلیٰ ترین سرکاری اعزاز یعنی بھارت رتن دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن  کے صدر ڈاکٹر سید احمد خان نے کہا کہ حکومت ہند کی طرف سے عظیم ماہرتعلیم اور بنارس ہندو یونیورسٹی کے بانی پنڈت مدن موہن مالویہ کو دسمبر 2015 میں بھارت رتن سے نوازا کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پنڈت مدن موہن  اور سر  سید احمد خان نے ہمارے ملک کی تعمیر اور معاشرے کی اصلاح کیلئے جو عظیم کارنامہ انجام دیا ہے، اس  وجہ سے  یہ عظیم ہستیاں اس اعزاز کی حقدار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنڈت مدن موہن کو ان کا حق مل گیا ہے ،لیکن سر سید احمد خان کیلئے ابھی تک بھارت رتن کا انتظار کیا جارہا ہے۔

ڈاکٹر خان نے کہا کہ مرکزی حکومت ہندوستان کی تہذیبی وتاریخی شخصیات  کو ان کی خدمات کے اعتراف میں اعزاز سے نوازتی ہے۔ البتہ اس فہرست میں ابھی ایک بڑا نام جو سرسید احمد خان کا ہے ،وہ شامل نہیں ہوپایا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی تعمیر وترقی میں سرسید احمد کی خدمات لامحدود ہیں اور جس طرح پنڈت مدن موہن مالویہ کی خدمات کو دیکھتے ہوئے حکومت نے انہیں بھارت رتن دیا ہے ویسے ہی سرسید احمد خان کو بھی اس اعزاز سے نوازا جانا انتہائی  موزوں ہے۔

پنڈت مدن موہن مالویہ نے 1916 میں بنارس ہندو یونیورسٹی (BHU) کی بنیاد رکھی، جو آج بھی ملک کے سب سے اہم  تعلیمی اداروں میں سے ایک ہے۔ ان کی کوششوں نے ہندوستانی معاشرے میں تعلیم اور سماجی بیداری کو ایک نئی سمت دی، اسی طرح سر سیداحمد خان نے 1875 میں محمڈن اینگلو اورینٹل کالج (جو بعد میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی بن گیا) کی بنیاد رکھی۔ یہ ادارہ نہ صرف تعلیم کا مرکز ہے بلکہ سماجی اصلاح اور مذہبی رواداری کی علامت بھی ہے۔ سرسید نے ایسے وقت میں تعلیم کو فروغ دیا جب ہندوستانی معاشرے میں جہالت اور امتیازی سلوک  اپنے عروج پر تھا۔ انہوں نے جدید تعلیم اور سائنس کو فروغ دے کر معاشرے کے ہر طبقے کو ترقی کی راہ دکھائی۔ ڈاکٹر خان نے کہا کہ یہ ملک کے لیے فخر کی بات ہوگی کہ ایک عظیم ماہر تعلیم اور سماجی مصلح سرسید احمد خان کو بھی بھارت رتن کے اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا جائے۔ یہ نہ صرف ان  خدمات کی صحیح معنوں میں اعتراف کرے گا بلکہ آنے والی نسلوں کو تعلیم، سماجی اصلاح اور رواداری کی قدر کرنے کی ترغیب دے گا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو اس مسئلہ پر مثبت سوچنا چاہئے اور سرسید احمد خان کو بھارت رتن سے نوازنے کی راہ ہموار کرنی چاہئے۔

بھارت ایکسپریس۔