Bharat Express

Kunwar Danish Ali

کنور دانش علی نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ پارلیمنٹ میں پیش آنے والے ناخوشگوار واقعہ کے خلاف کوئی مظاہرہ نہ کریں، تحمل اور تحمل کا مظاہرہ کریں اور نفرت کا مقابلہ محبت سے کریں۔

دانش علی نے کہا کہ آٹھ دن ہو گئے ہیں لیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ آج میں نے ایوان کے قائد نریندر مودی جی کو خط لکھا ہے جس کا میں رکن ہوں، کیونکہ یہ ان کی ذمہ داری ہے۔ 21 ستمبر اور اس سے تین دن پہلے ایوان کے اندر جو کچھ بھی ہوا، مودی جی نے ارکان کے طرز عمل کی بات کی تھی۔

بی جے پی نے بدھوڑی کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔ لیکن ساتھ میں اعزاز بھی دیا ہے اور راجستھان کے سیاسی میدان میں  انہیں سرگرم کرتے ہوئے ایک بڑی ذمہ داری دے دی ہے۔وہیں دوسری طرف بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ نشی کانت دوبے اور روی کشن نے لوک سبھا اسپیکر کو خط لکھاہے۔

Rajasthan Assembly Election 2023: رمیش بدھوڑی کو راجستھان کے ٹونک میں الیکشن کی ذمہ داری ملنے پر بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی نے کہا ہے کہ بی جے پی اس کا خمیازہ بھگتے گی۔

راجستھان میں اس سال کے آخر میں اسمبلی انتخابات ہونا ہے۔ اس سے پہلے سیاسی گھمسان مچا ہوا ہے۔ بی جے پی اور کانگریس ایک دوسرے کو جم کر نشانے پر لے رہے ہیں۔

 آئی ایم سی آر کے صدر اورمسلم سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب نے اقلیتوں اور پچھڑوں کی لڑائی کا دم بھرنے والے لیڈران سے پوچھا کہ جس ایوان میں بغیرکسی سخت کاروائی کے بدھوڑی جیسا زہریلا شخص بیٹھ رہا ہو، اسی کے ساتھ کیسے جمہوریت کی اس نئی عمارت پارلیمنٹ میں آپ بیٹھیں گے؟

ہندوستان میں قانون سازوں کو خصوصی مراعات دی جاتی ہیں تاکہ ان کے کام کاج میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔ مثال کے طور پر، آئین کا آرٹیکل 105 کہتا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ میں اظہار خیال کی آزادی ہوگی۔حکومت پارلیمانی استحقاق کو کنٹرول کرنے کے لیے قانون لا سکتی ہے۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا، "کانگریس کی طرف سے، ہم نے ایک خط لکھا ہے اور اپنا اعتراض ظاہر کیا ہے۔ جس طرح ہمارے پارلیمنٹ ہاؤس کی توہین اور بے حرمتی کی گئی ہے، ہم نے اس پر احتجاج کیا ہے۔

راہل گاندھی پر اپنا حملہ جاری رکھتے ہوئے آسام کے وزیر اعلیٰ نے کہا، "اگر آپ صرف محبت کی بات کریں تو یہ سمجھ میں آتا ہے، لیکن اگر اس میں کوئی دکان آ رہی ہے، تو اس کا مطلب ہے کہ یہ منافع کے لیے ہے۔ اور یہ منافع ووٹ کے سوا کچھ نہیں ہے۔" "

راوت نے اس معاملے پر کہا کہ ایک لوک سبھا رکن دوسرے رکن پارلیمنٹ کو دہشت گرد اور انتہا پسند کہتے ہیں۔ وہ اس سے بھی آگے جا کر ان کے مذہب اور ذات پر تبصرہ کرتا ہے۔ اگر کوئی اپوزیشن رکن اسمبلی بھی ایسی گالی گلوچ کرتا تو میرا موقف وہی ہوتا۔