Bharat Express

Kunwar Danish Ali

مہاتما گاندھی کی فکر اور ان کے کارناموں کے ساتھ ساتھ ان کے تین بندر بھی کافی مشہور ہیں ۔ یہ تینوں بندر اپنے آپ میں پوری دنیا کو بہت کارآمد پیغام دیتے رہے ہیں لیکن باپو  کے ان تینوں بندر کو باپو کے ہی ماننے والوں نے آج مار دیا ہے ۔ اب تینوں بندر مرچکے ہیں۔

دانش علی نے بھی پی ایم مودی کو خط لکھ کررمیش بدھوڑی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ بی ایس پی ایم پی نے ٹویٹر پر اس کے بارے میں لکھا تھا، "دنیا دیکھ رہی ہے۔ آپ اس بار بھی خاموش ہیں۔

کنور دانش علی نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ پارلیمنٹ میں پیش آنے والے ناخوشگوار واقعہ کے خلاف کوئی مظاہرہ نہ کریں، تحمل اور تحمل کا مظاہرہ کریں اور نفرت کا مقابلہ محبت سے کریں۔

دانش علی نے کہا کہ آٹھ دن ہو گئے ہیں لیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ آج میں نے ایوان کے قائد نریندر مودی جی کو خط لکھا ہے جس کا میں رکن ہوں، کیونکہ یہ ان کی ذمہ داری ہے۔ 21 ستمبر اور اس سے تین دن پہلے ایوان کے اندر جو کچھ بھی ہوا، مودی جی نے ارکان کے طرز عمل کی بات کی تھی۔

بی جے پی نے بدھوڑی کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔ لیکن ساتھ میں اعزاز بھی دیا ہے اور راجستھان کے سیاسی میدان میں  انہیں سرگرم کرتے ہوئے ایک بڑی ذمہ داری دے دی ہے۔وہیں دوسری طرف بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ نشی کانت دوبے اور روی کشن نے لوک سبھا اسپیکر کو خط لکھاہے۔

Rajasthan Assembly Election 2023: رمیش بدھوڑی کو راجستھان کے ٹونک میں الیکشن کی ذمہ داری ملنے پر بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی نے کہا ہے کہ بی جے پی اس کا خمیازہ بھگتے گی۔

راجستھان میں اس سال کے آخر میں اسمبلی انتخابات ہونا ہے۔ اس سے پہلے سیاسی گھمسان مچا ہوا ہے۔ بی جے پی اور کانگریس ایک دوسرے کو جم کر نشانے پر لے رہے ہیں۔

 آئی ایم سی آر کے صدر اورمسلم سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب نے اقلیتوں اور پچھڑوں کی لڑائی کا دم بھرنے والے لیڈران سے پوچھا کہ جس ایوان میں بغیرکسی سخت کاروائی کے بدھوڑی جیسا زہریلا شخص بیٹھ رہا ہو، اسی کے ساتھ کیسے جمہوریت کی اس نئی عمارت پارلیمنٹ میں آپ بیٹھیں گے؟

ہندوستان میں قانون سازوں کو خصوصی مراعات دی جاتی ہیں تاکہ ان کے کام کاج میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔ مثال کے طور پر، آئین کا آرٹیکل 105 کہتا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ میں اظہار خیال کی آزادی ہوگی۔حکومت پارلیمانی استحقاق کو کنٹرول کرنے کے لیے قانون لا سکتی ہے۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا، "کانگریس کی طرف سے، ہم نے ایک خط لکھا ہے اور اپنا اعتراض ظاہر کیا ہے۔ جس طرح ہمارے پارلیمنٹ ہاؤس کی توہین اور بے حرمتی کی گئی ہے، ہم نے اس پر احتجاج کیا ہے۔