Rajasthan Election 2023: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے رکن پارلیمنٹ کنوردانش علی کے خلاف قابل اعتراض اورنازیبا تبصرہ کرنے والے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی کو بی جے پی نے راجستھان میں بڑی ذمہ داری سونپی ہے۔ انہیں سچن پائلٹ کے ضلع ٹونک میں پارٹی کے امیدواروں کو آئندہ اسمبلی انتخابات میں جتانے اور گرجر طبقے کے رائے دہندگان کو سوئنگ کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔
اس سے متعلق بی ایس پی لیڈردانش علی نے بی جے پی پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا، ”آپ (بی جے پی) کے لوگ جو کام سڑک پرکررہے تھے۔ انہوں نے وہ کام اب ملک کی جمہوریت کی مندر میں کیا۔ آپ نے انہیں نفرت پھیلانے کا انعام دیا، جس سے بی جے پی کی حکمت عملی، کرداراورچہرہ سب سامنے آگیا ہے۔“
بی جے پی کو بھگتنا پڑے گا خمیازہ
امروہہ سے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی نے کہا کہ اگران کو (بی جے پی) کو لگتا ہے کہ وہ اس طرح سے نفرت پھیلاکر اکثریتی سماج کا ووٹ متحد کرلیں گے تو یہ ان کی غلط فہمی ہےم کیونکہ ملک کا عام شہری اس طرح کی زبان کبھی بھی استعمال نہیں کرے گا اور آنے والے وقت میں ان کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا اوراگرایسا نہیں ہوا تو دنیا مانے گی کہ ہمارا سماج سڑ گیا ہے۔
نفرت پھیلانے والوں کی حمایت
کنوردانش علی نے کہا کہ بی جے پی کو اتنا وقاربرقراررکھنا چاہئے تھا کہ وہ رمیش بدھوڑی کو بھیجے گئے وجہ بتاؤ نوٹس کا جواب عام کرتی اوررمیش بدھوری نے کیا کہا یا پھر یہ کہہ دیجئے کہ ہم نفرت پھیلانے والوں کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی سوچ بی جے پی کی ہوسکتی ہے کیونکہ اس سے اسے فائدہ ہوسکتا ہے، لیکن یہ ملک کے عام آدمی کی سوچ نہیں ہے۔ دانش علی نے کہا کہ اس حادثہ کے بعد گرجرسماج کے بہت سے لوگ ان سے آکرملے۔ وہ اس حرکت سے کافی شرمندہ ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔