Bharat Express

Joe Biden

سویلین طیاروں کی اس دراندازی کے حوالے سے ابھی تک کوئی خطرہ سامنے نہیں آیا ہے۔ تاہم امریکی صدر کی سکیورٹی کے پیش نظر سیکرٹ سروس اور فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کے ایجنٹس نے اس پورے معاملے کی چھان بین شروع کردی ہے۔

امریکی صدر سے سوال کیا گیا کہ کیا امریکہ اسرائیل پر غزہ میں زمینی کارروائی میں تاخیر کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے؟ اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل اپنے فیصلے خود لے سکتا ہے۔

US President Joe Biden on Israel-Palestine War: امریکی صدر جو بائیڈن نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے حملے کا مقصد اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان بحال ہو رہے تعلقات کو نقصان پہنچایا ہے۔

اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ کے مد نظربرطانوی وزیر اعظم رشی سنک جمعرات 19 اکتوبر کو اسرائیل پہنچ گئے ہیں۔ برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سنک نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کی ہے اوران سے مستقبل کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

حماس اسرائیل کی جنگ اپنا دائرہ بڑھاتے چلی جارہی ہے اب نہ صرف اسرائیل غزہ پٹی پر اندھا دھند زمینی  وفضائی حملے کررہا ہے بلکہ لبنان پر بھی حملے تیز کرچکا ہے ۔ لبنان میں  اسرائیل کی طرف سے میزائل حملے ہونے اور کچھ ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے اس بیچ کل امریکی صدر بائیڈن اسرائیل اور اردن کا دورہ کرنے والے ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے کہا کہ اسرائیل کا فرض ہے کہ وہ اپنے عوام کو حماس اور دیگر گروپ سے محفوظ رکھے اور مستقبل میں ہونے والے حملوں کو روکے۔

Israel-Palestine Conflict: اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد پر ٹینک تعینات کر رکھا ہے۔ غزہ پرمسلسل حملے کئے جا رہے ہیں، جس میں دو ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد پر ٹینک تعینات کر دیے ہیں اور کہا ہے کہ شدت پسند گروپ کے خاتمے کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن کیا جائے گا۔ اسرائیل کے شدید فضائی حملوں نے پوری غزہ کی پٹی کو تباہ کر دیا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ہمیں اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کہ فلسطین کی آبادی کی ایک بڑی تعداد کا حماس کے حملوں سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ وہ اس کے نتائج بھگت رہے ہیں۔ بائیڈن نے کہا کہ ان امریکی خاندان کے افراد کا سراغ لگانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جن کے بارے میں ابھی تک کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔

گزشتہ ہفتے غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 2,215 فلسطینی ہلاک اور 8,714 زخمی ہو چکے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں 700 سے زائد فلسطینی بچے بھی شامل ہیں۔