Bharat Express

Joe Biden

Israel Hamas War: حماس کا افسران کا کہنا ہے کہ آنے والے کچھ گھنٹوں میں یرغمالیوں کی رہائی ہوسکتی ہے اور جنگ بندی کا اعلان ہوسکتا ہے۔

حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے اسرائیلیوں کے خاندانوں نےآج تل ابیب سے یروشلم تک پانچ روزہ مارچ کا آغاز کیا ہے تاکہ حکومت ان کی رہائی کے لیے مزید اقدامات کرے۔وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو یرغمالیوں کی رہائی کو محفوظ بنانے کے لیے مزید کچھ نہ کرنے پر کچھ رشتہ داروں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بن رہے ہیں۔

Israel Gaza War: حماس کے حملے کے بعد سے غزہ پر اسرائیلی کارروائی ایک ماہ سے زیادہ وقت سے جاری ہے۔ اب امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل سے 3 دنوں سے زیادہ لڑائی کو روکنے کے لئے کہا ہے۔

رائے شماری کے ڈائریکٹر پروفیسر شیبلی تلہامی نے کہا کہ تازہ ترین سروے کے مطابق امریکہ میں نوجوانوں کی ایسی تعداد جن کی عمر 35سال سے کم ہے ،ان میں ایسے نوجوانوں کی تعداد کم ہوتی چلی جارہی ہے جو یہ چاہتے ہیں  کہ امریکہ اسرائیل کا ساتھ دے۔

سویلین طیاروں کی اس دراندازی کے حوالے سے ابھی تک کوئی خطرہ سامنے نہیں آیا ہے۔ تاہم امریکی صدر کی سکیورٹی کے پیش نظر سیکرٹ سروس اور فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کے ایجنٹس نے اس پورے معاملے کی چھان بین شروع کردی ہے۔

امریکی صدر سے سوال کیا گیا کہ کیا امریکہ اسرائیل پر غزہ میں زمینی کارروائی میں تاخیر کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے؟ اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل اپنے فیصلے خود لے سکتا ہے۔

US President Joe Biden on Israel-Palestine War: امریکی صدر جو بائیڈن نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے حملے کا مقصد اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان بحال ہو رہے تعلقات کو نقصان پہنچایا ہے۔

اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ کے مد نظربرطانوی وزیر اعظم رشی سنک جمعرات 19 اکتوبر کو اسرائیل پہنچ گئے ہیں۔ برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سنک نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کی ہے اوران سے مستقبل کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

حماس اسرائیل کی جنگ اپنا دائرہ بڑھاتے چلی جارہی ہے اب نہ صرف اسرائیل غزہ پٹی پر اندھا دھند زمینی  وفضائی حملے کررہا ہے بلکہ لبنان پر بھی حملے تیز کرچکا ہے ۔ لبنان میں  اسرائیل کی طرف سے میزائل حملے ہونے اور کچھ ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے اس بیچ کل امریکی صدر بائیڈن اسرائیل اور اردن کا دورہ کرنے والے ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے کہا کہ اسرائیل کا فرض ہے کہ وہ اپنے عوام کو حماس اور دیگر گروپ سے محفوظ رکھے اور مستقبل میں ہونے والے حملوں کو روکے۔