امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین نے پاکستان میں جمعرات کو ہونے والے عام انتخابات کے دوران ’لیول پلیئنگ فیلڈ اور ہمہ گیریت کے فقدان‘ پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکہ قابل اعتماد بین الاقوامی اور مقامی انتخابی مبصرین کے جائزے سے متفق ہے کہ پاکستان میں ہونے والے انتخابات میں اظہار رائے، تنظیم سازی اور پرامن اجتماع کی آزادی پر غیر ضروری پابندیاں لگائی گئیں۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ہم انتخابی تشدد، انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے استعمال پر پابندیوں بشمول میڈیا کارکنوں پر حملوں اور انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس تک رسائی پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے انتخابی عمل میں مداخلت کے الزامات پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ مداخلت یا دھوکہ دہی کے دعوؤں کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے۔
I join the @StateDept in calling for a full investigation into claims of interference or fraud in Pakistan’s recent elections.
This is another reminder that democracy is fragile and we must stand together to protect it here at home and abroad.https://t.co/IJgqXBun0p
— Congresswoman Susie Lee (@RepSusieLee) February 9, 2024
امریکا، بائیڈن کو پاکستان میں انتخابی نتائج تسلیم نہ کرنیکا مشورہ، مداخلت کے دعووں کی مکمل چھان بین ہونی چاہیے، انتخابی عمل میں مداخلت کے الزامات پر تشویش۔تفصیلات کے مطابق کئی امریکی قانون سازوں نے، راہداری کے دونوں جانب سے، بائیڈن انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان میں انتخابی نتائج کو اس وقت تک تسلیم نہ کرے جب تک کہ مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات نہ ہو جائیں۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں انتخابی عمل میں مداخلت کے الزامات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مداخلت یا دھوکہ دہی کے دعوؤں کی مکمل چھان بین ہونی چاہیے۔ ہم معتبر بین الاقوامی اور مقامی انتخابی مبصرین کے ساتھ ان کے جائزے میں شامل ہیں کہ ان انتخابات میں اظہار رائے کی آزادی، انجمن اور پرامن اسمبلی پر غیر ضروری پابندیاں شامل ہیں۔
I am deeply troubled by reports of interference in this week’s election in Pakistan. The legitimacy of any incoming government rests on fair elections, free of manipulation, intimidation, or fraud. The Pakistani people deserve nothing less than a transparent democratic process…
— Rep. Ilhan Omar (@Ilhan) February 9, 2024
I join the @StateDept in calling for a full investigation into claims of interference or fraud in Pakistan’s recent elections.
This is another reminder that democracy is fragile and we must stand together to protect it here at home and abroad.https://t.co/IJgqXBun0p
— Congresswoman Susie Lee (@RepSusieLee) February 9, 2024
کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ پاکستانی جمہوریت کی حمایت میں ہاؤس فارن افیئرز کمیٹی کے چیئرمین مائیکل میک کول، رینکنگ ممبر گریگوری میکس اور دیگر ممتاز قانون سازوں کے حالیہ سخت بیانات کو دیکھتے ہوئے ہم بائیڈن انتظامیہ اور کانگریس پر زور دیتے ہیں کہ وہ ووٹوں کی گنتی کی بے ضابطگیوں اور بیلٹ ٹیمپرنگ کے سخت خدشات پر غور کریں۔
بھارت ایکسپریس۔