Bharat Express

Joe Biden

فرانس میں امریکہ، اسرائیل، مصر اورقطر کے افسران کے درمیان جنگ بندی سے متعلق میٹنگ ہوئی تھی۔ اب امریکی صدر جو بائیڈن نے امید طاہرکی ہے کہ آئندہ 4 مارچ تک جنگ بندی ہوجائے گی۔

دوسری جانب نکی ہیلی نے 77 سالہ سابق صدر کی ذہنی صحت پر بار بار سوال اٹھایا اور خبردار کیا کہ ٹرمپ کے صدر بننے سے ' 'Anarchy ' ہوگی۔ ان سب باتوں کے باوجود ہیلی کی کوششیں ناکام ہوئیں۔

اس سے ایک روز قبل اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے وزیر خزانہ بیلالل اسموٹریچ نے بستیوں میں تین ہزار سے زائد مکانات تعمیر کرنے کا اشارہ دیا تھا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ انتخابات میں تشدد ہوا، انٹرنیٹ اور موبائل فون پر پابندی تھی، اس کا منفی اثر ہوا۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔

کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ پاکستانی جمہوریت کی حمایت میں ہاؤس فارن افیئرز کمیٹی کے چیئرمین مائیکل میک کول، رینکنگ ممبر گریگوری میکس اور دیگر ممتاز قانون سازوں کے حالیہ سخت بیانات کو دیکھتے ہوئے ہم بائیڈن انتظامیہ اور کانگریس پر زور دیتے ہیں کہ وہ ووٹوں کی گنتی کی بے ضابطگیوں اور بیلٹ ٹیمپرنگ کے سخت خدشات پر غور کریں۔

پاکستان عام انتخابات 2024 کی ووٹنگ میں جم کرتشدد ہوا۔ کئی دہشت گردانہ حملے ہوئے، جس میں 10 سیکورٹی اہلکار اور 2 عام شہری مارے گئے۔ ساتھ ہی کئی لوگ زخمی بھی ہوگئے ہیں۔ اس کے بعد ووٹوں کی گنتی ہوئی، جسے لے کرعمران خان نے الیکشن کمیشن پردھاندلی اوربدعوانی کا الزام لگایا ہے۔

مڈل ایسٹ سے لیکر یورپ  تک  جنگ جاری ہے ۔ روس یوکرین کی جنگ ہو یا  حماس اسرائیل کی یا پھر حوثیوں کے خلاف بحر احمر میں جنگ ہو، ان تمام جنگوں میں امریکہ واحد ایسا ملک ہے جو ہر جگہ موجود ہے۔ اسرائیل حماس جنگ میں اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔

خطے میں امریکی اڈوں پر حملے ہوتے رہے ہیں لیکن ابھی تک امریکی فوج کی جانب سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی تھی۔وائٹ ہاؤس نے کہا کہ صدر بائیڈن کو اتوار آج شام امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اور دیگر حکام نے حملے کے بارے میں بریفنگ دی ہے۔

یو ایس سیکرٹ سروس کے چیف آف کمیونیکیشنز انتھونی گگلیلمی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا، "شام 6 بجے سے کچھ دیر پہلے، ایک گاڑی وائٹ ہاؤس کمپلیکس کے ایک بیرونی گیٹ سے ٹکرا گئی۔ ہم تصادم کی وجہ اور طریقے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔"

چین کی وزارت خارجہ نے اتوار کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ "امریکی اسلحے کی چین کے علاقے تائیوان کو فروخت ون چائنا اصول اور تین چین-امریکہ مشترکہ اعلامیے، خاص طور پر 17 اگست کو ہونے والے مشترکہ اعلامیے کی صریح خلاف ورزی ہے۔