Bharat Express

Israel-Hamas War: امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن کا بڑا بیان، کہا- فلسطینی سرزمین پر نئی اسرائیلی بستیاں قائم کرنا غیر قانونی، یہودی بستیوں کی توسیع مایوس کن

اس سے ایک روز قبل اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے وزیر خزانہ بیلالل اسموٹریچ نے بستیوں میں تین ہزار سے زائد مکانات تعمیر کرنے کا اشارہ دیا تھا۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن

چارلسٹن: امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ مغربی کنارے میں نئی ​​اسرائیلی بستیاں غیر قانونی ہیں اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق نہیں۔ بلنکن کا یہ بیان سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں اختیار کیے گئے امریکی موقف کے خلاف ہے۔ ارجنٹائن کے دارالحکومت بیونس آئرس میں وزیر خارجہ ڈائنا مونڈینو کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں بلنکن نے کہا کہ وہ یہودی بستیوں کو توسیع دینے کے اسرائیل کے نئے منصوبے سے مایوس ہیں۔

بلنکن نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ “ہم نے خبر دیکھی ہے اور میں کہنا چاہتا ہوں کہ ہمیں اس اعلان سے مایوسی ہوئی ہے۔” “ریپبلکن اور ڈیموکریٹک پارٹیوں کی حکومت کے دوران طویل عرصے سے ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی پالیسی رہی ہے کہ نئی بستیاں مستقل امن کے عین مخالف ہیں۔” انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ یہ بین الاقوامی قانون کے مطابق بھی نہیں ہیں۔ ہماری انتظامیہ بستیوں کی توسیع کی سخت مخالفت کرتی رہی ہے۔ اور ہم سمجھتے ہیں کہ اس سے اسرائیل کی سلامتی مضبوط نہیں بلکہ کمزور ہوگی”۔

واضح رہے کہ اس سے ایک روز قبل اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے وزیر خزانہ بیلالل اسموٹریچ نے بستیوں میں تین ہزار سے زائد مکانات تعمیر کرنے کا اشارہ دیا تھا۔ بلنکن کا یہ بیان سابق وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے موقف کے برعکس ہے۔ بائیڈن انتظامیہ کا یہ موقف سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اسرائیل حامی پالیسیوں سے بھی مختلف ہے۔2019 میں ٹرمپ انتظامیہ کے دوران اس وقت کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے دعویٰ کیا تھا کہ مغربی کنارے میں اسرائیلی شہری بستیوں کا قیام بین الاقوامی قوانین کے خلاف نہیں ہے۔

تاہم، یہ واضح نہیں ہے کہ بلنکن نے پومپیو کے فیصلے کو تبدیل کرنے کے لیے اس وقت کا انتخاب کیوں کیا جب کہ ان کے پاس تین سال سے زیادہ کا عہدہ ہے۔ یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ میں جاری جنگ کو لے کر امریکہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ اس  کے علاوہ یہ بیان اس لیے بھی اہمیت کا حامل ہے کیوںکہ اقوام متحدہ کی اعلیٰ ترین عدالت بین الاقوامی عدالت انصاف اسرائیلی قبضے کی قانونی حیثیت کی سماعت کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے صوبہ پنجاب کی پہلی خاتون وزیرا علیٰ بنیں مریم نواز، مبینہ بدعنوانی کے الزام میں لیا گیا بڑا فیصلہ

اسرائیل حماس جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ کے مستقبل کے لیے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے منصوبے کے بارے میں پوچھے جانے پر بلنکن نے کہا، “غزہ پر دوبارہ اسرائیل کا قبضہ نہیں ہونا چاہیے۔ غزہ کا حجم (Size) کم نہیں کیا جانا چاہئے۔ اس لئے ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ جو بھی منصوبہ سامنے آئے وہ طے شدہ اصولوں کے مطابق ہو۔

بھارت ایکسپریس۔