پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی بیٹی مریم نواز۔ (فائل فوٹو)
پاکستان میں تاریخ رقم ہو چکی ہے۔ مختلف ہنگاموں، احتجاج اور تاخیر کے درمیان پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نامزد وزیراعلیٰ کی امیدوارمریم نواز سمیت نو منتخب نمائندوں نے جمعہ کے روز 18ویں پنجاب اسمبلی میں حلف لیا۔
قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں 8 فروری کو انتخابات ہوئے۔ اس کے بعد سے پاکستان کی سیاست میں کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ پاکستان میں 18ویں پنجاب اسمبلی (پی اے) میں پہلے تشدد اورپھر مبینہ دھاندلی کی اطلاعات کے درمیان مسلم لیگ (نواز) کی نامزد وزیراعلیٰ کی امیدوار مریم نواز نے حلف اٹھایا۔ مریم نوازپاکستان کے سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی ہیں اور صوبہ پنجاب کی وزیراعلیٰ منتخب ہونے والی پہلی خاتون ہیں۔
مریم نواز نے رقم کی تاریخ
پنجاب کے گورنربلیغ الرحمان نے یہ اجلاس بلایا تھا، جس میں اراکین پارلیمنٹ کو خواتین اوراقلیتوں کے لئے مخصوص نشستوں پرجزوی طورپرمطلع کیا گیا تھا۔ کل کا اجلاس صبح 10 بجے شروع ہونا تھا تاہم اس میں دو گھنٹے سے زیادہ کی تاخیر ہوئی اور پھرجمعہ کی نمازتک ملتوی کردی گئی۔ اس کے بعد دوپہر ڈھائی بجے اجلاس دوبارہ شروع ہوا اور سبکدوش ہونے والے اسپیکرپنجاب اسمبلی سبطین خان نے منتخب اراکین اسمبلی سے حلف لیا۔ انہوں نے تمام ایم پی اے کو نئے عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی اوران کی کامیابی کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے کے لیے مسلم لیگ (نواز) کی امیدوار مریم نواز، سابق وفاقی وزیر مریم اورنگزیب اورپی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگرموجود تھے، جس کے بعد مریم کو پنجاب کی کمان سونپ دی گئی۔
پاکستان کا سب سے بڑا منتخب ایوان
قابل ذکرہے کہ پنجاب اسمبلی 371 نشستوں کے ساتھ پاکستان کا سب سے بڑا منتخب ایوان ہے، جس میں 297 جنرل نشستیں اور 74 مخصوص نشستیں ہیں، جن میں سے 66 خواتین اور8 اقلیتوں کے لئے ہیں۔ 8 فروری کو 296 جنرل نشستوں کے لئے انتخابات ہوئے تھے، کیونکہ ایک نشست پرامیدوار کی موت کی وجہ سے ووٹنگ ملتوی کردی گئی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔