Bharat Express

Israel-Palestine War

اسرائیل-فلسطین تنازعہ پر پولیس افسران کو الرٹ کرتے ہوئے، سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ تمام پولیس کپتانوں کو اپنے علاقے کے مذہبی رہنماؤں سے فوری طور پر رابطہ کرنا چاہیے۔

حماس کے عسکری ونگ قاسم بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا کہ ہم دفاعی پہلوؤں پر اپنی تیاریوں کا اعادہ کرتے ہیں۔ زمین کے ذریعے دشمن کی کارروائی ہمیں نئے آپشنز کی طرف بڑھنے پر مجبور کرے گی۔ جس کی وجہ سے دشمن کو بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا۔

مرکزی وزیر راجیو چندر شیکھر نے کہا کہ ہماری حکومت کبھی کسی ہندوستانی کو پیچھے نہیں چھوڑے گی۔ ہماری حکومت اور وزیر اعظم ان کی حفاظت اور انہیں بحفاظت وطن واپس لانے کے لیے پرعزم ہیں۔

اسرائیل کی اندھادھند بمباری میں غزہ کے اندر معصوم بچوں کی ایک بڑی تعداد شہید ہوگئی ہے۔فلسطینی وزارت صحت سے ملی تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے حملوں میں اب تک قریب  450 بچے شہید ہوچکے ہیں ۔فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ سنیچر سے اسرائیلی بمباری کے دوران ہلاک ہونے والے 1,417 افراد میں 447 بچے اور 248 خواتین شامل ہیں۔

ایران نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ وہ غزہ کا محاصرہ کر کے "نسل کشی" کی کوشش کر رہا ہے۔آج نیتن یاہو اور صیہونیوں کی طرف سے غزہ کے شہریوں کے خلاف جنگی جرائم کے تسلسل، محاصرہ کرنے، پانی اور بجلی منقطع کرنے اور ادویات اور خوراک کے داخلے سے انکار نے ایسے حالات پیدا کر دیے ہیں کہ صیہونی غزہ کے تمام لوگوں کی نسل کشی کے خواہاں ہیں۔

ایم ایس او نے کہا کہ بات چیت کی ضرورت ہے اور حل پر دونوں فریقوں کے درمیان بات چیت دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ ایم ایس او کی جانب سے کہا گیا کہ اسلام نے کبھی بھی ایسے وحشیانہ اور غیر انسانی فعل کی اجازت نہیں دیتا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ اپنا حملہ تب تک نہیں روکیں گے جب تک حماس کو پوری طرح سے ختم نہیں کردیتے۔ اسرائیل کے اس اعلان کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل سے یہ خاص اپیل کی ہے۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس کا کہنا ہے کہ "زندگی بچانے والے سامان" جیسے خوراک، ایندھن اور پانی کو "غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی جانی چاہیے"۔

ہسپتال کا آپریٹنگ تھیٹر نان سٹاپ چل رہا ہے اور ہسپتال کے بستر بھرے ہوئے ہیں۔ان کی گنتی کے مطابق، ایمبولینس کا 10 سے زیادہ عملہ ہلاک یا زخمی ہو چکا ہے اور وہ ذاتی طور پر ایک گائناکالوجسٹ اور یورولوجسٹ کو جانتا ہے جو مر چکے ہیں۔غزہ میں اب ہر طرف موت کی بو پھیلی ہوئی ہے۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری لڑائی میں اب تک 2100 سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ اس میں اسرائیل اور فلسطین دونوں کے لوگ شامل ہیں۔ دریں اثنا، غزہ کی توانائی کی وزارت نے کہا کہ اس کے واحد پاور پلانٹ میں ایندھن ختم ہو گیا ہے۔ ایسے میں جلد ہی یہاں بجلی کی سپلائی بند ہو جائے گی۔