Bharat Express

Israel-Palestine War

ایران کے وزیر خارجہ حسین نے کہا ہے کہ غزہ پر جاری ظلم و بربریت، جنگی جرائم اور محاصرہ جو کھلے عام انسانیت کا قتل کر رہا ہے۔ کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا

اسرائیلی بمباری کی وجہ سے اب 423,000 سے زیادہ لوگ غزہ میں اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو چکے ہیں اور عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کا صحت کا نظام "بریکنگ پوائنٹ" پر پہنچ گیا ہے اور انسانی تباہی کو روکنے کے لیے بہت کم وقت ہے۔

یہ وااقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب فلسطینی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ہونے والی اموات میں سے نصف کے قریب خواتین اور بچے ہیں۔

اسرائیل-فلسطین تنازعہ پر پولیس افسران کو الرٹ کرتے ہوئے، سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ تمام پولیس کپتانوں کو اپنے علاقے کے مذہبی رہنماؤں سے فوری طور پر رابطہ کرنا چاہیے۔

حماس کے عسکری ونگ قاسم بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا کہ ہم دفاعی پہلوؤں پر اپنی تیاریوں کا اعادہ کرتے ہیں۔ زمین کے ذریعے دشمن کی کارروائی ہمیں نئے آپشنز کی طرف بڑھنے پر مجبور کرے گی۔ جس کی وجہ سے دشمن کو بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا۔

مرکزی وزیر راجیو چندر شیکھر نے کہا کہ ہماری حکومت کبھی کسی ہندوستانی کو پیچھے نہیں چھوڑے گی۔ ہماری حکومت اور وزیر اعظم ان کی حفاظت اور انہیں بحفاظت وطن واپس لانے کے لیے پرعزم ہیں۔

اسرائیل کی اندھادھند بمباری میں غزہ کے اندر معصوم بچوں کی ایک بڑی تعداد شہید ہوگئی ہے۔فلسطینی وزارت صحت سے ملی تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے حملوں میں اب تک قریب  450 بچے شہید ہوچکے ہیں ۔فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ سنیچر سے اسرائیلی بمباری کے دوران ہلاک ہونے والے 1,417 افراد میں 447 بچے اور 248 خواتین شامل ہیں۔

ایران نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ وہ غزہ کا محاصرہ کر کے "نسل کشی" کی کوشش کر رہا ہے۔آج نیتن یاہو اور صیہونیوں کی طرف سے غزہ کے شہریوں کے خلاف جنگی جرائم کے تسلسل، محاصرہ کرنے، پانی اور بجلی منقطع کرنے اور ادویات اور خوراک کے داخلے سے انکار نے ایسے حالات پیدا کر دیے ہیں کہ صیہونی غزہ کے تمام لوگوں کی نسل کشی کے خواہاں ہیں۔

ایم ایس او نے کہا کہ بات چیت کی ضرورت ہے اور حل پر دونوں فریقوں کے درمیان بات چیت دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ ایم ایس او کی جانب سے کہا گیا کہ اسلام نے کبھی بھی ایسے وحشیانہ اور غیر انسانی فعل کی اجازت نہیں دیتا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ اپنا حملہ تب تک نہیں روکیں گے جب تک حماس کو پوری طرح سے ختم نہیں کردیتے۔ اسرائیل کے اس اعلان کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل سے یہ خاص اپیل کی ہے۔