اردن نے فلسطینی حامی مظاہرین کو کیا منتشر
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اردنی فسادات کی پولیس نے اسرائیل کے مقبوضہ مغربی کنارے ست متصل سرحدی علاقے تک پہنچنے کی کوشش کرنے والے سینکڑوں فلسطینی حامی مظاہرین کو زبردستی منتشر کر دیا ہے جبکہ ہزاروں افراد نے ملک بھر میں اسرائیل مخالف مظاہرے کیے۔ اردن کو خدشہ ہے کہ اسرائیل اور حماس کی جنگ سے پیدا ہونے والے تشدد کے بڑھتے ہوئے علاقائی اثرات اس کے اپنے لیے بھی ہوسکتے ہیں کیونکہ اس کی آبادی کا ایک بڑا حصہ فلسطینیوں پر مشتمل ہے۔
تقریباً 500 مظاہرین کو روکنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال
عینی شاہدین نے بتایا کہ پولیس نے تقریباً 500 مظاہرین کو روکنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا جو دارالحکومت عمان کے باہر ایک اہم سرحدی گزرگاہ کی طرف جانے والی شاہراہ پر ایک حفاظتی چوکی پر پہنچے تھے۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان اہم پیش رفت کا فوری جائزہ
اقوام متحدہ نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ 24 گھنٹوں کے اندر شمالی غزہ سے 1.1 ملین افراد کے انخلاء کا حکم واپس لے۔
ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ شدید بیمار لوگوں کو اسپتالوں سے انکلیو میں منتقل کرنا “موت کی سزا” کے مترادف ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی فضائی بمباری میں غیر ملکیوں سمیت 13 قیدی مارے گئے۔
ایران، اردن اور جاپان سمیت دنیا بھر میں فلسطینیوں کی حمایت میں احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔
اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے فلسطینیوں کو زبردستی بے گھر کرنے کے لیے اسرائیل کو خبردار کیا ہے
فلسطینی وزیر صحت مائی الکائلہ نے ممالک اور انسانی حقوق کے گروپوں پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں طبی اور ہنگامی امداد کے فوری داخلے میں مدد کریں۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے کہا کہ اگر غزہ پر اسرائیل کا حملہ جاری رہا تو جنگ “دوسرے محاذوں” پر بھی کھل سکتی ہے – جس کا بظاہر لبنانی گروپ حزب اللہ کی طرف اشارہ ہے۔
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ وہ غزہ پر اسرائیلی زمینی حملے کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
اسرائیلی بمباری کی وجہ سے اب 423,000 سے زیادہ لوگ غزہ میں اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو چکے ہیں اور عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کا صحت کا نظام “بریکنگ پوائنٹ” پر پہنچ گیا ہے اور انسانی تباہی کو روکنے کے لیے بہت کم وقت ہے۔
بھارت ایکسپریس۔