Bharat Express

Israel-Palestine War

این سی پی صدر نے کہاکہ ، "ملک کے سابق وزرائے اعظم جواہر لال نہرو، اندرا گاندھی، راجیو گاندھی اور اٹل بہاری واجپائی کا کردار فلسطین کی مدد کرنا تھا۔ بھارت نے کبھی کسی کی مدد نہیں کی لیکن موجودہ وزیراعظم نے بدقسمتی سے اسرائیل کا ساتھ دے کر فلسطین کے اصل مالکان کی مخالفت کی ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ہمیں اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کہ فلسطین کی آبادی کی ایک بڑی تعداد کا حماس کے حملوں سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ وہ اس کے نتائج بھگت رہے ہیں۔ بائیڈن نے کہا کہ ان امریکی خاندان کے افراد کا سراغ لگانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جن کے بارے میں ابھی تک کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔

لبنانی مسلح گروپ حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل کے شمالی سرحدی گاؤں پر میزائل فائر کرنے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد اسرائیل نے لبنان کے ساتھ شمالی سرحد سے 4 کلومیٹر تک کے علاقے کو سیل کر دیا ہے۔

برطانیہ نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ حماس کے خلاف کسی بھی فوجی کارروائی میں تحمل کا مظاہرہ کرے تاکہ شہریوں کو کم سے کم نقصان پہنچایا جا سکے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ ان کی ریاض میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ 'بہت نتیجہ خیز' ملاقات ہوئی، جس میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

غزہ پٹی پر اسرائیلی جنگ میں اب تک 2000 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ 6,000 سے زیادہ دیگر زخمی ہوئے ہیں، اور عمارتیں تباہ کردی گئی ہیں۔

اسرائیل کی فوج کا کہنا ہے کہ وہ غزہ کے خلاف ہوائی، زمینی اور سمندری راستے سے بڑے اور وسیع پیمانے پر حملے کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

امریکہ نے اسرائیل کے لیے "آئرن کلیڈ" مشرقی بحر روم میں دوسرا طیارہ بردار بحری جہاز تعینات کیا ہے۔ اسرائیلی افواج نے رات میں غزہ پٹی پر جیٹ فائٹرز کے میزائلوں اور زمین اور سمندر سے توپ خانے کے گولے برسائے۔

جب بھی مورخین لینن گراڈ کے محاصرے کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ تو وہ اسے نازیوں کی طرف سے کی گئی 'نسل کشی' قرار دیتے ہیں۔

سعودی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اراکین پر زوردینے کے لئے بارہا یہ سفارتی مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقراررکھنے اوراسرائیل کی جانب سے غزہ میں فوجی کارروائیوں کو روکنے کے لئے اپنی ذمہ داری پوری کریں۔