Bharat Express

Israel-Palestine War

نتن یاہو نے  ایس آئی آر سی سربراہان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشرقی وسطیٰ کی تصویر بدلنے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "ہم ایک مہم کے درمیان ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ آپ کو ایک مشکل اور خوفناک آزمائش سے گزرنا پڑا ہے۔ حماس کو جو تجربہ ہوگا وہ مشکل اور خوفناک ہوگا،ہم پہلے ہی مہم میں ہیں اور ہم ابھی شروعات کر رہے ہیں۔

شہر کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس مریگانک پاٹھک نے کہا کہ کل شام سول لائنز پولیس اسٹیشن میں ایک اطلاع موصول ہوئی تھی جس میں انکشاف ہوا تھا کہ اے ایم یو کیمپس کے اندر کچھ لوگوں نے بغیر کسی بین الاقوامی مسئلہ کو لے کر احتجاج کا اہتمام کیا تھا

سرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ کا کہنا ہے کہ انہوں نے غزہ کا "مکمل محاصرہ" کرنے کا حکم دے دیا ہے۔اسرائیل اور مصر کے تین اطراف سے گھرے ہوئے  اس غزہ کی پٹی میں بجلی، خوراک، ایندھن یا پانی نہیں پہنچایا جائے گا۔چونکہ ہم وحشیوں سے لڑ رہے ہیں اور اس کے مطابق جواب دیں گے۔

۔ ہم نے اپنے ملازمین کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں اور وہ سب محفوظ ہیں۔

متحدہ عرب امارات کی وزارت نے مزید کہا کہ، "دونوں طرف کے شہریوں کو ہمیشہ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت مکمل تحفظ حاصل ہونا چاہیے اور انہیں کبھی بھی تنازعات کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔"

اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ کے بعد ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اسرائیل کی حمایت کی ہے لیکن دوسری جانب علی گڑھ کی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء نے فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کیا ہے۔

کسی بھی قید شخص کو اپنے پیاروں کو طویل عرصے تک دیکھنے کی اجازت نہ دینا تباہ کن ہو سکتا ہے۔ اسرائیلی جیلوں میں 1,264 فلسطینی انتظامی قیدی ہیں۔ اس دوران انہیں طویل عرصے تک قید میں رکھا جاتا ہے اور ان کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہوتا۔

اقوام متحدہ نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملوں کی وجہ سے غزہ میں 1,23,000 فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔ تقریباً 74 ہزار لوگوں نے اسکولوں میں پناہ لے رکھی ہے۔ بجلی بند ہونے کی وجہ سے ہسپتالوں میں کام کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

فلسطین اور اسرائیل کے بیچ جنگ جاری  ہے۔دھیرے دھیرے مزید شدت اختیار کرتی چلی جارہی ہے ،ہلاکتوں میں تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور دونوں طرف سے ہوائی فائرنگ اور اسٹریٹ فائٹ چل رہی ہے ۔اس بیچ حماس نے ایک بڑا اعلان کردیا ہے اور کہا کہ حماس حملے کو مزید تیز کرے گا جس سے اسرائیل کو مزید حیرانی ہوگی ۔

فلسطینیوں کی حمایت میں میا کے حالیہ بیان نے لبنانی امریکی میڈیا کی توجہ بھی مبذول کرائی ہے۔ اس کے بعد سے انٹرنیٹ پر ایک نئی بحث شروع ہو گئی ہے۔ میا کے اس بیان پر ان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر نیٹیزنز بھی اپنے ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں