Bharat Express

Israel Palestine Conflict: اسرائیل کے ذریعہ فلسطینی عوام پرکئے جا رہے حملے کو روکنے کے لئے ملی قائدین نے اٹھایا یہ بڑا قدم

ملّی جماعتوں کے سربراہان اور قائدین نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ فلسطین خصوصاً غزہ کی صورت حال پر ہم سخت تشویش کا اظہارکرتے ہیں۔ معصوم انسانی جانوں حتی کہ بچوں اورخواتین کی مسلسل ہلاکت، غذا، پانی، ادویات اوربجلی کی سپلائی کا انقطاع اورشہری علاقوں پرمسلسل بمباری اورغزہ کے انخلا کی کوششوں کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں۔

فلسطینیوں قیدیوں کی رہائی کے بدلے 100 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی پر اتفاق ہوا ہے۔

نئی دہلی: اسرائیل-فلسطین کے درمیان جاری جنگ کے دوران مسلمانوں میں تشویش پائی جا رہی ہے۔ مسلم ممالک کے ساتھ ساتھ کئی یوروپی ممالک میں بھی اسرائیل کے حملے کی شدید مخالفت کی جار ہی ہے۔ اسی ضمن میں ہندوستان کے ملّی قائدین نے مسئلہ فلسطین پرمشترکہ بیان جاری کرکے تشویش کا اظہارکیا ہے۔ ملّی جماعتوں کے سربراہان نے ساتھ ہی اس بات پرزور دیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے جاری حملوں کو روکنے کے لئے عالمی برادری کی طرف سے فوری اقدامات کئے جانے کی ضرورت ہے۔

ملّی قائدین نے اپنے بیان میں کہا کہ فلسطین خصوصاً غزہ کی صورت حال پرہم سخت تشویش کا اظہارکرتے ہیں۔ معصوم انسانی جانوں حتی کہ بچوں اورخواتین کی مسلسل ہلاکت، غذا، پانی، ادویات اوربجلی کی سپلائی کا انقطاع اورشہری علاقوں پرمسلسل بمباری اورغزہ کے انخلا کی کوششوں کی ہم پرزورمذمت کرتے ہیں۔ ہم یہ یاد دلانا چاہتے ہیں کہ صہیونی حکومت گزشتہ 70 برسوں سے مسلسل فلسطینیوں کو ان کے گھروں اورزمینوں سے بے دخل کر رہی ہے اوراس سرزمین کے اصل باشندوں یعنی فلسطینیوں پرمسلسل وحشیانہ مظالم ڈھارہی ہے۔ تمام عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے فلسطینی علاقوں میں نئی بستیوں کی مسلسل آباد کاری اورمسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی اوراس طرح کی دیگرجارحانہ پالیسیاں علاقے میں امن وامان کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ موجودہ وقت میں اس بات کی ضرورت ہے کہ عالمی برادری فوری حرکت میں آئے اورخوں ریزی کے سلسلے کو روکے۔ اس علاقے میں پائدار امن کے لئے ناگزیرہے کہ فلسطینی عوام کے حقوق کی بازیابی اوراس سلسلے میں عالمی قوانین کے نفاذ کویقینی بنایا جائے۔ ہم ارباب اقتدارسے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ ہندوستان کی دیرینہ استعمارمخالف اورفلسطین دوست خارجہ پالیسی جس کی گاندھی جی سے لے کرواجپئی جی تک نے بھی وکالت کی ہے، اس کو جاری رکھتے ہوئے وہ فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق دلانے کے لئے اپنے اثرو رسوخ کا استعمال کرے۔

یہ بھی پڑھیں:  Israel-Palestine Conflict: حماس کے ذریعہ یرغمال بنائی گئی لڑکی کا ویڈیو آیا سامنے، لڑکی نے جو کہا وہ آپ کو بھی دیکھنا چاہئے

ملّی جماعتوں کی جانب سے جومشترکہ بیان جاری کیا گیا ہے، اس میں مولانا خالد سیف اللہ رحمانی (صدر، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ)، مولانا سید ارشد مدنی ( صدر، جمعیۃ علماء ہند )، سید سعادت اللہ حسینی (امیر ، جماعت اسلامی ہند )، مولانا سید محمود اسعد مدنی ( صدر، جمعیۃ علماء ہند)، مولانا سید محمد اشرف کچھوچھوی( صدر، آل انڈیا علماء و مشائخ بورڈ)، مولانا ابوالقاسم نعمانی (مہتمم، دارالعلوم دیوبند)، مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی (امیر، جمعیت اہل حدیث، ہند)، سید احمد ولی فیصل رحمانی (امیر، امارت شریعہ بہار، اڑیسہ و جھارکھنڈ)، مولانا سید تنویر ہاشمی ( صدر، جماعت اہل سنت ، کرناٹک)، ڈاکٹرظفرالاسلام خان (سابق صدر کل ہند مسلم مجلس مشاورت)، ڈاکٹرمفتی مکرم احمد ( شاہی امام، مسجد فتح پوری)، ڈاکٹر محمد منظورعالم (جنرل سکریٹری، آل انڈیا ملی کونسل)، مولانا محسن تقوی ( امام، شیعہ جامع مسجد) کے دستخط شامل ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read