Bharat Express

Israel-Palestine War

US President Joe Biden on Israel-Palestine War: امریکی صدر جو بائیڈن نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے حملے کا مقصد اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان بحال ہو رہے تعلقات کو نقصان پہنچایا ہے۔

اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ جاری ہے۔ اس جنگ میں تقریباً 5 ہزار افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کی جوابی کارروائی میں بے گناہ اور معصوم لوگ جاں بحق ہورہے ہیں۔

مشرق وسطیٰ میں ہندوستان کے بڑھتی حصہ داری کو دیکھتے ہوئے ہمارے لیے بھی پیشرفت ایک سفارتی چیلنج بن کر آیا ہے۔ عرب ممالک کے ساتھ ہندوستان کے بڑھتے ہوئے تعلقات مودی حکومت کی خارجہ پالیسی کی روشن ترین کامیابیوں میں سے ایک ہے۔

غزہ میں جاری مظالم انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں اور گزشتہ چند صدیوں میں پروان چڑھنے والے اقدار کی توہین بھی۔  اس تنازع نے مغرب کی منافقت ، ان کے دوہرے رویے اور اخلاقی دیوالیہ پن کو بے نقاب کردیا ہے جو فلسطین پر ہو رہے مظالم کو خاموش تماشائی بنے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔

سینٹ پورفیریئس، جو تقریباً 1150 میں بنایا گیا تھا، غزہ میں اب بھی استعمال میں آنے والا قدیم ترین چرچ ہے۔ غزہ شہر کے ایک تاریخی محلے میں واقع، چرچ نے نسل در نسل مختلف عقائد کے لوگوں کو پناہ گاہیں فراہم کی ہیں۔

غزہ شہر کے الشفاء اسپتال کے باہر پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے کہا کہ غزہ پٹی میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ہمارے فلسطینی عوام، مسلمانوں اور عیسائیوں کے خلاف ایک بڑا قتل عام ہے… اسرائیل بلاشبہ مزید قتل عام کرنے جا رہا ہے اور عالمی دنیا اس کی گواہی دے رہی ہے۔

اسرائیل حکومت نے الجزیرہ نیٹ ورک کے آلات ضبط کرنے سمیت اسرائیل میں الجزیرہ کے دفتر کو بند کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

حماس تحریک کے بیرون ملک سربراہ خالد مشعل نے جمعرات کوکہا کہ اسرائیل پرحملہ ایک حسابی مہم جوئی ہے۔ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈزنے 7 اکتوبرکواسرائیل پراچانک حملہ کیا تھا اورہم اس کے نتائج اچھی طرح جانتے ہیں۔ انہوں نے العربیہ چینل کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویومیں اس بات کی تصدیق کی کہ قیدیوں …

آج کا دن بھی غزہ میں موت کے ننگا ناچ کا دن رہا ۔آج کی صبح بھی خون خرابے سے ہوئی اور شام بھی دھماکے سے۔ ایک ہفتے سے زیادہ ہوگئے ۔غزہ اور فلسطین میں یہی موسم ہے اور یہی روزمرہ کی روداد۔ مرنے والوں کی فہرست روزانہ دراز ہوتی چلی جارہی ہے اور کفن کیلئے کپڑے کم پڑنے لگے ہیں ۔

وزیراعظم نریندرمودی نے اس ٹیلی فونک گفتگو کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے لکھاکہ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے بات کی ہے۔ غزہ کے الاہلی ہسپتال میں شہریوں کی جانوں کے ضیاع پر تعزیت کا اظہار کیا۔ ہم فلسطینی عوام کے لیے انسانی امداد بھیجتے رہیں گے۔ خطے میں دہشت گردی، تشدد اور سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔