Bharat Express

PM Modi speaks to Palestinian President: وزیراعظم نریندر مودی نے فلسطینی صدر محمود عباس سے کی بات،تعزیت کا کیا اظہار

وزیراعظم نریندرمودی نے اس ٹیلی فونک گفتگو کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے لکھاکہ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے بات کی ہے۔ غزہ کے الاہلی ہسپتال میں شہریوں کی جانوں کے ضیاع پر تعزیت کا اظہار کیا۔ ہم فلسطینی عوام کے لیے انسانی امداد بھیجتے رہیں گے۔ خطے میں دہشت گردی، تشدد اور سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔

فلسطین اسرائیل میں جاری جنگ کے بیچ گزشتہ روز غزہ کے الاہلی عرب اسپتال پر بمباری نے پوری انسانیت کے رونگٹے کھڑے کردئے تھے، اس حملے میں مردہ ،نیم مردہ اور زخمی سمیت بڑے بزرگ اورنومولود بچوں کی ایک بڑی تعداد ایک جھٹکے میں شہید ہوگئی تھی۔ پوری دنیا نے اس حملے کی مذمت کی چونکہ جنگ کے کچھ آداب ہوتے ہیں اور اسپتال وغیرہ کو نشانہ نہیں بنایا جاتا لیکن غزہ کے اس اسپتال پر حملہ ہوا اور یہ حملہ کس نے کیا یہ الجھا ہوا سوال ہے چونکہ اسرائیل حماس پر اور حماس اسرائیل پر الزام لگارہا ہے۔ اس بیچ غزہ اسپتال حملے پر عالمی برادری کی طرف سے فلسطینی انتظامیہ اور وہاں کی عوام کے ساتھ تعزیت کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی ضمن میں آج وزیراعظم نریندر مودی نے فلسطینی صدر محمود عباس سے رابطہ کیا ہے۔

وزیراعظم نریندرمودی نے اس ٹیلی فونک گفتگو کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے لکھاکہ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے بات کی ہے۔ غزہ کے الاہلی ہسپتال میں شہریوں کی جانوں کے ضیاع پر تعزیت کا اظہار کیا۔ ہم فلسطینی عوام کے لیے انسانی امداد بھیجتے رہیں گے۔ خطے میں دہشت گردی، تشدد اور سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ اسرائیل فلسطین مسئلہ پر ہندوستان کے دیرینہ اصولی موقف کا میں نے اعادہ کیاہے۔

واضح رہے کہ ہندوستان نے مسئلہ فلسطین پر ہمیشہ فلسطین کی حمایت کی ہے اور دوریاستی حل کے فارمولے پر عمل کرنے کی وکالت کی ہے ۔ پہلے دن سے ہندوستان کا موقف فلسطین کے ساتھ تھا لیکن حماس کے حملے کے بعد اس  میں عارضی تبدیلی دیکھنے کو ملی جس میں سیدھے طور پر ہندوستان نے اسرائیل کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے حماس کے حملے کو دہشت گردانہ عمل قرار دیا ۔ وزیراعظم نے اسرائیلی وزیراعظم سے بات بھی کی اور سپورٹ کا بھروسہ بھی دلایا۔ ہندوستان کا یہ موقف دہشت گردی کے حوالے سے تھا لیکن مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے ابھی بھی پرانے موقف پر بھارت قائم ہے۔

بھارت ایکسپریس۔