مختلف سیاسی جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ اور لیڈران نے نئی دہلی واقع فلسطینی سفارت خانہ میں سفیر سے ملاقات کرکے فلسطینی عوام کے تئیں ہمدردی کا اظہار کیا۔
Israel-Palestine War: اسرائیل اورحماس کے درمیان گزشتہ 10 دنوں سے جنگ جاری ہے۔ اس درمیان بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی (مارکسوادی-لینن وادی) لبریشن کے جنرل سکریٹری دیپانکربھٹا چاریہ، سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ جاوید علی خان، جے ڈی یو لیڈرکے سی تیاگی، سابق مرکزی وزیر منی شنکرایئراوربی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی فلسطین کے تئیں اظہارہمدردی دکھانے کے لئے نئی دہلی واقع اس کے سفارت خانہ پہنچے ہیں۔
جے ڈی یو کے قومی ترجمان کے سی تیاگی نے اے این آئی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگوں نے فلسطینی سفیرسے ملاقات کی ہے۔ کئی مختلف پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ اور دیگر لیڈران تھے، ہم نے غزہ میں ہو رہے اسرائیلی حملے کی مذمت کی ہے۔ ہندوستانی حکومت کا پہلے سے جو موقف رہا ہے، اس کی بنیاد پراور اقوام متحدہ کے ریزولیشن پر امن قائم ہونا چاہئے۔ تشدد کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے، ہم موجودہ اسرائیلی کارروائی کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ فلسطینی سفیر نے ہمیں وہاں کی صورتحال بتائی۔ انہوں نے بتایا کہ لاکھوں لوگ بے گھرہوگئے ہیں۔ بجلی پانی کاٹ دیا گیا ہے اوراسپتالوں میں لوگ بھوکوں مر رہے ہیں۔
#WATCH | Delhi: On meeting with Adnan Abu al Haija, Ambassador of Palestine in India, JDU Leader KC Tyagi says, “We met with the Ambassador of Palestine in India and discussed several things… We condemned the violence going on in Gaza… As per the UN resolution, peace should… pic.twitter.com/tyzVbhOon2
— ANI (@ANI) October 16, 2023
دیپانکربھٹا چاریہ نے نیوزایجنسی پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہاں اتحاد اورتشویش ظاہرکرنے کے لئے آئے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ امن قائم ہو۔ دراصل، فلسطین کی مزاحمت کار تنظیم حماس نے 7 اکتوبرکی صبح اسرائیل پرراکٹ حملہ کیا تھا۔ اس کے بعد سے اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے کہا تھا کہ ہم جنگ میں ہیں اوراسے جیتیں گے۔
CPI (ML) general secretary Dipankar Bhattacharya, Samajwadi Party MP Javed Ali Khan, former MP and JD(U) leader K C Tyagi among others reach Palestine Embassy in an expression of solidarity with people of Palestine.
— Press Trust of India (@PTI_News) October 16, 2023
اسرائیلی حملے میں 2,670 فلسطینی جاں بحق
غزہ میڈیا کے مطابق، فلسطینی ریڈ کریسنٹ نے کہا کہ القدس اسپتال کے پاس پانچ ہوائی حملے کئے گئے۔ اسرائیل نے اسپتال کو خالی کرنے کے لئے ہفتہ کے روزدوپہرتک کا وقت دیا تھا، جسے ریڈ کریسںٹ نے یہ کہتے ہوئے قبول نہیں کیا کہ یہ حکم ماننا ناممکن ہے۔ غزہ وزارت صحت نے کہا کہ لڑائی شروع ہونے کے بعد سے 2,670 فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں اور 9,600 زخمی ہوئے ہیں، جو 2014 کے غزہ جنگ سے بھی زیادہ ہے، جو 6 ہفتے سے زیادہ وقت تک چلا تھا۔ یہ دونوں فریق کے لئے پانچ غزہ جنگ میں سے اسے سب سے خطرناک جنگ بتایا جا رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔