Bharat Express

Majority of Palestinians had nothing to do with Hamas: حماس اسرائیل جنگ میں تین ہندنژاد خواتین ہلاک،بائیڈن کو آیا معصوم فلسطینیوں کا خیال

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ہمیں اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کہ فلسطین کی آبادی کی ایک بڑی تعداد کا حماس کے حملوں سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ وہ اس کے نتائج بھگت رہے ہیں۔ بائیڈن نے کہا کہ ان امریکی خاندان کے افراد کا سراغ لگانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جن کے بارے میں ابھی تک کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔

غزہ کی پٹی سے اسرائیل کو جواب دینے والے  حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کی صبح جنوبی اسرائیل میں ایک ہلاکت خیز حملہ کرنے کے بعد سے دونوں فریقوں کے درمیان جنگ میں شدت آتی جا رہی ہے۔ اسرائیلی فوج اور پولیس میں خدمات انجام دینے والی ہندوستانی نژاد خواتین حماس سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئیں۔ کہا جا رہا ہے کہ حماس کے خلاف اس جنگ میں پہلی بار بھارتی فوجیوں کی شہادت کی تصدیق ہوئی ہے۔ حماس کے خلاف جنگ میں شہید ہونے والی ہندوستانی نژاد خواتین کا تعلق ہندوستانی یہودی برادری سے تھا۔ ان کے والدین مہاراشٹر سے ہجرت کر کے اسرائیل میں آباد ہوئے تھے لیکن وہ (خواتین) وہیں پیدا ہوئیں۔ اسرائیل نے غزہ کی سرحد پر خواتین فوجی بھی تعینات کر دیے ہیں۔ سرحد پر ہندوستانی نژاد خواتین کو بھی تعینات کیا گیا تھا۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ میں ہندوستانی نژاد تین خواتین اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی ہیں۔ تین خواتین میں سے ایک اسرائیلی دفاعی افواج کا حصہ تھی اور ایک پولیس فورس میں تھی۔ کہا جا رہا ہے کہ وہ حماس کے جنگجوں  سے لڑتے ہوئے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی ہیں۔اس سلسلے میں وزارت خارجہ کا بیان آنا ابھی باقی ہے۔جنگ کے بیچ کئی ممالک نے اپنے شہریوں کو اسرائیل سے واپس لانے کی مہم تیز کررکھی ہے اور اب امریکہ نے بھی اس سلسلے میں قدم بڑھادیا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ہمیں اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کہ فلسطین کی آبادی کی ایک بڑی تعداد کا حماس کے حملوں سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ وہ اس کے نتائج بھگت رہے ہیں۔ بائیڈن نے کہا کہ ان امریکی خاندان کے افراد کا سراغ لگانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جن کے بارے میں ابھی تک کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔ ہم ایسے لوگوں کا سراغ لگانے اور انہیں گھر پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ یہ بھی کہا کہ بحران کے اس وقت میں امریکہ اسرائیل کی حمایت کے لیے وزیر اعظم نیتن یاہو سے مسلسل رابطے میں ہے، کیونکہ وہ دہشت گردی سے خود کو بچانے کے لیے لڑ ر ہے ہیں۔

امریکی صدر نے جو امریکی عوام کو خطرے سے بچانے کے لیے ان کی نگرانی کر رہے ہیں، کہا کہ اسرائیل کی حمایت اور فوجی قوتوں کو مضبوط کرنے کے لیے عالمی رہنماؤں اور علاقائی شراکت داروں سے بات چیت جاری ہے۔ غزہ میں انسانی بحران ہے۔ اس حوالے سے مسلسل بحث جاری ہے۔ امریکی شہریوں سمیت یہودی، عرب اور مسلم کمیونٹیز کو اندرون اور بیرون ملک کسی بھی ممکنہ خطرے کی نگرانی کی جا رہی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read