Bharat Express

Israel Palestine Crisis

Israel-Palestine Conflict: اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد پر ٹینک تعینات کر رکھا ہے۔ غزہ پرمسلسل حملے کئے جا رہے ہیں، جس میں دو ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

جمعیۃ علماء ہند نے تمام انصاف پسند بین الاقوامی اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل غزہ کے مظلوموں سے ان کے جینے کا حق چھین رہا ہے۔

این سی پی صدر نے کہاکہ ، "ملک کے سابق وزرائے اعظم جواہر لال نہرو، اندرا گاندھی، راجیو گاندھی اور اٹل بہاری واجپائی کا کردار فلسطین کی مدد کرنا تھا۔ بھارت نے کبھی کسی کی مدد نہیں کی لیکن موجودہ وزیراعظم نے بدقسمتی سے اسرائیل کا ساتھ دے کر فلسطین کے اصل مالکان کی مخالفت کی ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ہمیں اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کہ فلسطین کی آبادی کی ایک بڑی تعداد کا حماس کے حملوں سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ وہ اس کے نتائج بھگت رہے ہیں۔ بائیڈن نے کہا کہ ان امریکی خاندان کے افراد کا سراغ لگانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جن کے بارے میں ابھی تک کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اسرائیل کی معصوم فلسطینیوں پر وحشیانہ بمباری پر امریکا سے دو ٹوک مطالبہ کر دیاہے۔امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے سعودی عرب کا ہنگامی دورہ کیا ہے، جہاں انہوں نے آج ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے عام شہریوں کے تحفظ اور مشرق وسطیٰ میں استحکام آگے بڑھانے پر اتفاق کیاہے۔

Israel-Palestine War: سال 2016 میں سرخیوں میں آئیں جے این یو کی سابق لیڈر شہلا راشد نے سوشل میڈیا پر ہندوستانی فوج اور سیکورٹی اہلکاروں کی تعریف کی ہے۔

 برٹش نیوز نیٹ ورک نے کہا کہ یہ پریشان کرنے والا حادثہ ہے۔ کہا گیا کہ حادثہ جمعرات کی رات اس وقت ہوا، جب تین صحافیوں کی ٹیم ایک کار سے اپنے ہوٹل کی طرف جارہی تھی۔ دعویٰ کیا گیا کہ کار پرپریس لکھا تھا، اس کے باوجود کار کو روکا گیا۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ شمالی غزہ کے اسپتالوں سے سینکڑوں شدید زخمی مریضوں کا انخلا خطرے سے خالی نہیں ہے۔ اس میں ان کی جان بھی جا سکتی ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی میٹنگ میں روس نے اسرائیل اورفلسطین کے درمیان جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔ جانکاری کے مطابق، روس نے امن کی تجویزکا مسودہ پیش کیا ہے۔ حماس نے روس کی جنگ بندی کی پیشکش کا احترام کیا ہے۔

روسی صدر یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد پہلی بار ملک سے باہر گئے ہیں۔ کرغزستان کے دارالحکومت میں انہوں نے صحافیوں سے کہا کہ روس مشرق وسطیٰ میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے اس کا علم ہے۔