بی بی سی نے اسرائیلی پولیس پر بڑا الزام لگایا ہے۔
BBC Claims Israeli Army Attacked Our Journalists: برٹش براڈ کاسٹنگ کارپوریشن (بی بی سی) نے الزام لگایا ہے کہ اسرائیلی پولیس نے رپورٹنگ کر رہے ہمارے صحافیوں پر حملہ کیا۔ بی بی سی کا الزام ہے کہ اسرائیلی پولیس نے بی بی سی صحافیوں کو گھنٹوں تک بندوق کی نوک پررکھا۔ بی بی سی نے جمعہ کے روز کہا کہ حماس کے ساتھ اسرائیل کے جنگ کی کوریج کرنے والے اس کے صحافیوں کے ایک گروپ کو راجدھانی تل ابیب میں اسرائیلی پولیس نے بندوق کی نوک پر پکڑلیا اور ان پرحملہ کیا۔
برٹش نیوز نیٹ ورک نے کہا کہ یہ پریشان کرنے والا حادثہ ہے۔ کہا گیا کہ حادثہ جمعرات کی رات اس وقت ہوا، جب تین صحافیوں کی ٹیم ایک کار سے اپنے ہوٹل کی طرف جارہی تھی۔ دعویٰ کیا گیا کہ کار پرپریس لکھا تھا، اس کے باوجود کار کو روکا گیا۔
ویڈیو بنانے کی کوشش تو فون زمین پر پھینکا
بی بی سی نے کہا کہ پولیس نے ٹیم کو روکا اوراندربیٹھے ہمارے صحافیوں کو زبردستی کھینچ کرباہرنکالا۔ صحافیوں کی تلاشی لی گئی اور ایک صحافی کو دیوار کی طرف دھکیل دیا گیا۔ ایک صحافی نے کہا کہ جب اس نے اس حادثہ کا ویڈیو بنانا چاہا، تو پولیس کے ایک افسر نے اس کا فون زمین پرپھینک دیا۔ بی بی سی کے ایک ترجمان نے سی این این کو دیئے گئے ایک بیان میں کہا کہ صحافیوں کو اسرائیل-غزہ میں جاری جنگ پرآزادانہ طور پر رپورٹ کرنے کا اہل ہونا چاہئے۔ دوسری جانب، اسرائیلی پولیس ترجمان کی طرف سے ان الزامات پرکوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے جمعہ کے روز جنوبی لبنان میں گولی باری کے بعد اسرائیل کو سوالوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جس میں ایک رائٹرس ویڈیو گرافر کی موت ہوگئی اور 6 دیگرصحافی زخمی ہوگئے۔ کہا جا رہا ہے کہ صحافیوں نے خود کو پریس کے اراکین کے طور پر پہچاننے والی جیکٹ پہن رکھی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔