Bharat Express

Israel Palestine Crisis

فلسطینی وزارت صحت نے اسرائیلی فورسزپر طبی اور ایمبولینس کارکنوں کو نشانہ بنانے اور قتل کرنے کا الزام لگایا ہے ۔ فلسطینی وزارت کے مطابق جمعہ کو کئے  گئے فضائی حملوں میں کم از کم 15 طبی مراکز کو نقصان پہنچا اور 23 ایمبولینسیں تباہ ہو گئیں۔

Israel-Palestine War: اسرائیل مسلسل دعویٰ کر رہا ہے کہ حماس نے ان کے 150 لوگوں کو یرغمال بنایا ہے۔ اسی درمیان حماس نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کے ہوائی حملوں میں 13 اسرائیلی اور غیرملکی یرغمال افراد کی موت ہوگئی ہے۔

Israel-Palestine Conflict: اسرائیل-فلسطین کے درمیان گزشتہ سات دنوں سے چل رہے جنگ میں اب تک ہزاروں افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ اس درمیان اسرائیل نے فلسطینی عوام کو سخت الٹی میٹم دیا ہے۔ 

Israel-Palestine Conflict: اسرائیل کے حکم میں کہا گیا ہے کہ شہری غزہ میں تب تک واپس نہیں لوٹ پائیں گے جب تک علاقے کو خالی کردینے کا اعلان نہیں کیا جاتا۔

ایران کے وزیر خارجہ حسین نے کہا ہے کہ غزہ پر جاری ظلم و بربریت، جنگی جرائم اور محاصرہ جو کھلے عام انسانیت کا قتل کر رہا ہے۔ کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا

یہ وااقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب فلسطینی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ہونے والی اموات میں سے نصف کے قریب خواتین اور بچے ہیں۔

حماس کے عسکری ونگ قاسم بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا کہ ہم دفاعی پہلوؤں پر اپنی تیاریوں کا اعادہ کرتے ہیں۔ زمین کے ذریعے دشمن کی کارروائی ہمیں نئے آپشنز کی طرف بڑھنے پر مجبور کرے گی۔ جس کی وجہ سے دشمن کو بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا۔

مرکزی وزیر راجیو چندر شیکھر نے کہا کہ ہماری حکومت کبھی کسی ہندوستانی کو پیچھے نہیں چھوڑے گی۔ ہماری حکومت اور وزیر اعظم ان کی حفاظت اور انہیں بحفاظت وطن واپس لانے کے لیے پرعزم ہیں۔

اسرائیل کی اندھادھند بمباری میں غزہ کے اندر معصوم بچوں کی ایک بڑی تعداد شہید ہوگئی ہے۔فلسطینی وزارت صحت سے ملی تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے حملوں میں اب تک قریب  450 بچے شہید ہوچکے ہیں ۔فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ سنیچر سے اسرائیلی بمباری کے دوران ہلاک ہونے والے 1,417 افراد میں 447 بچے اور 248 خواتین شامل ہیں۔

ایران نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ وہ غزہ کا محاصرہ کر کے "نسل کشی" کی کوشش کر رہا ہے۔آج نیتن یاہو اور صیہونیوں کی طرف سے غزہ کے شہریوں کے خلاف جنگی جرائم کے تسلسل، محاصرہ کرنے، پانی اور بجلی منقطع کرنے اور ادویات اور خوراک کے داخلے سے انکار نے ایسے حالات پیدا کر دیے ہیں کہ صیہونی غزہ کے تمام لوگوں کی نسل کشی کے خواہاں ہیں۔