Bharat Express

Israel Palestine Crisis

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان نے بدھ کو اعلان کیا کہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اپنے اسرائیلی ہم منصب یوآو گیلنٹ سے فون پر بات کی۔ انہوں نے اسرائیلی ہم منصب کو یقین دلایا کہ امریکا تل ابیب کی فوجی امداد جاری رکھے گا۔

خبر یہ بھی ہے کہ لبنان نے بھی اسرائیل پر حملے شروع کردئے ہیں ۔جنوبی لبنان سے اسرائیل کی طرف راکٹ فائر کی گئے جس کو اسرائیلی دفاعی فورسز نے آرٹلیرے کے سہارے ناکام بنانے میں کامیابی حاصل کی ہے ،حالانکہ حزب اللہ نے اس حملے کی ذمہ داری بھی قبول نہیں کی ہے ۔البتہ دوسری جانب حماس کا بھی حملہ جاری ہے ۔

Israel-Hamas War: اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے دوران مہلوکین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ وہیں زخمیوں کی تعداد بھی بڑھتی جا رہی ہے۔

سعودی عرب نے اسلامی تعاون تنظیم سے حماس اور اسرائیل کے درمیان تازہ ترین کشیدگی پر بات چیت کے لیے ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ سعودی الاخباریہ نیوز سائٹ کے مطابق، مملکت نے او آئی سی پر زور دیا کہ وہ خطے کی سلامتی اور استحکام کے ساتھ ساتھ شہریوں کی حفاظت پر پڑنے والے تناؤ کے اثرات سے نمٹے۔

مہاتما گاندھی نے لکھا تھا کہ یہودیوں کو عربوں پر مسلط کرنا غلط اور غیر انسانی ہے عربوں کو کم کرنا انسانیت کے خلاف جرم ہوگا تاکہ سرزمین فلسطین کو یہودیوں کیلئے جزوی یا مکمل طور پر ان کے قومی گھر کے طور پر بحال کیا جاسکے۔ فلسطین میں صہیونی ریاست کے قیام کی ان کی مخالفت دو اصولی عقائد پر مبنی تھی۔

وزیراعظم مودی کا کہنا ہے کہ ہندوستان دہشت گردی کی ہرشکل کی مذمت کرتا ہے۔ ہندوستان اس وقت اسرائیل کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے۔

امریکہ نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ وہ اسرائیل کی جنگ میں شامل نہ ہو۔ امریکہ کے اعلیٰ ترین جنرل نے ایران کو اسرائیل اور حماس کی جنگ میں شامل نہ ہونے کی  وارنگ  دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ نہیں چاہتے کہ تنازع مزید بڑھے۔

Israel Palestine War: اسرائیل-حماس کے درمیان جنگ جاری ہے۔ اس جنگ میں 72 گھنٹوں میں 1600 افراد کی موت ہوچکی ہے۔ اس درمیان یوروپی یونین نے بڑا فیصلہ لیا ہے۔

حماس کی قسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا کہ کسی بھی طرح کے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے کی صورت میں ہماری حراست میں موجود قیدیوں میں سے ایک ایک کو افسوس کے ساتھ پھانسی دیں گے اور ہم اس پھانسی کو نشر کرنے پر مجبور ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس فیصلے پر افسوس ہے۔

نتن یاہو نے  ایس آئی آر سی سربراہان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشرقی وسطیٰ کی تصویر بدلنے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "ہم ایک مہم کے درمیان ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ آپ کو ایک مشکل اور خوفناک آزمائش سے گزرنا پڑا ہے۔ حماس کو جو تجربہ ہوگا وہ مشکل اور خوفناک ہوگا،ہم پہلے ہی مہم میں ہیں اور ہم ابھی شروعات کر رہے ہیں۔