Bharat Express

Israel says it has dropped 6,000 bombs on Gaza: غزہ میں قیامت کا سماں،مردہ خانوں میں جگہ ختم ،اسپتال کے باہر پڑی ہیں لاشیں،تڑپ تڑپ کر مررہے ہیں لوگ

اسرائیل کی اندھادھند بمباری میں غزہ کے اندر معصوم بچوں کی ایک بڑی تعداد شہید ہوگئی ہے۔فلسطینی وزارت صحت سے ملی تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے حملوں میں اب تک قریب  450 بچے شہید ہوچکے ہیں ۔فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ سنیچر سے اسرائیلی بمباری کے دوران ہلاک ہونے والے 1,417 افراد میں 447 بچے اور 248 خواتین شامل ہیں۔

حماس اسرائیل جنگ میں فلسطین مکمل طور پر تباہ ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ غزہ کی پٹی پر جس انداز میں آنکھ بند کرکے بمباری کی گئی اس کی وجہ سے ہزاروں معصوموں کی جان چلی گئی اور وہیں اسرائیل کی طرف سے پانی ،بجلی  کی سپلائی بند کرنے سے اسپتال کے اندر اور اسپتال کے باہر ہر وقت لوگ غزہ میں مررہے ہیں ۔ ادویات کی قلت اور کھانے کی چیزوں کا بحران ایک نئے انسانی بحران کے قریب پہنچاتا ہوا دکھائی دے رہا ہے ۔ اس دوران مغربی ممالک اور امریکہ کی منافقت سامنے آچکی ہے جس نے حماس کے نام پر پورے غزہ کو اور فلسطین کو اجتماعی سزا کا مستحق قرار دیا ہے۔ ہلاکتوں کی تعداد اسرائیل سے کہیں زیادہ اب فلسطین میں ریکارڈ ہورہی ہیں ۔غزہ کے علاوہ  مقبوضہ مغربی  کنارے  پر بھی خون خرابہ جاری ہے ۔ لبنان سے لیکر ملک شام تک  ہر سمت ماحول میں کشیدگی ہے اور اس کشیدہ ماحول میں ہر لمحہ انسانیت کا خون ہورہا ہے۔

غزہ میں قیامت کا سماں ہے

اسرائیل کی فضائیہ نے کہا ہے کہ اس نے ہفتے کے روز سے غزہ میں 3,600 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔سرائیل نے پہلے کہا تھا کہ اس نے گنجان آباد انکلیو پراب تک  6000 بم گرائے ہیں۔فضائیہ نےایکس پر کہا کہ “جب تک ضروری ہو، ہم زبردستی اور بے دریغ حملہ کرتے رہیں گے۔فی الحال غزہ ہر سمت سے ہوائی، سمندری اور زمینی اور شمال سے جنوب تک بلا روک ٹوک بمباری کا سامنا کر رہا ہے۔اس کے نتیجے میں 330,000 سے زیادہ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ ہسپتالوں نے بین الاقوامی انسانی تنظیموں سے فوری طور پر درکار طبی امداد فراہم کرنے کی اپیلیں شروع کی ہیں۔دنیاالشفاء ہسپتال کے باہر رکھی لاشوں کی فوٹیج دیکھ رہی ہے کیونکہ انہیں رکھنے کی جگہ نہیں ہے۔ میڈیکل ورکرز نے دو دن پہلے ہسپتال کے اندر خیمہ لگایا کیونکہ مردہ خانہ بھرا ہوا ہے۔صورتحال تباہ کن ہے اور لوگوں نے تمام امیدیں کھو دی ہیں کہ حالات بہتر ہوں گے۔ادھراسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ پر 4000 ٹن وزنی 6000 بم گرائے ہیں۔اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے ہفتے کے روز حماس کے حملے کے بعد سے محصور غزہ کی پٹی پر اب تک 4000 ٹن وزنی تقریباً 6000 بم گرائے ہیں۔فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق، بمباری میں اب تک کم از کم 1,417 افراد ہلاک ہو چکے ہیں – تقریباً نصف بچے اور خواتین – اور 6,000 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔

محمودعباس نے اردن کے بادشاہ سے ملاقات کی

فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے اردن کے دارالحکومت عمان میں اردن کے شاہ عبداللہ سے ملاقات کی ہے۔عباس نے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملے کو فوری طور پر روکنے، انسانی امداد، پانی اور بجلی کی فراہمی اور فوری انسانی راہداری کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے تنازعہ کے دونوں طرف شہریوں کے قتل یا زیادتی کو مسترد کیاہے۔محمد عباس نے کہا کہ “ہمیں تشدد کو ترک کرنا چاہیے اور اپنے قومی مقاصد کے حصول کے لیے بین الاقوامی قانونی جواز، پرامن عوامی مزاحمت اور سیاسی عمل کو اپنانے پر عمل پیرا ہوتے ہیں۔ جمعہ کو محمود عباس عمان میں امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات کرنے والے ہیں۔

اسرائیل کو فوجی امداد پر کوئی شرط نہیں ہے:امریکہ

امریکی دفاعی سربراہ لائیڈ آسٹن نے کہا کہ واشنگٹن نے اسرائیل کو فوجی ہارڈ ویئر کی فراہمی پر “کوئی شرط نہیں رکھی”۔آسٹن نے برسلز میں نیٹو کے وزارتی سربراہی اجلاس کے دوران ایک پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ “یہ ایک پیشہ ور فوج ہے، جس کی قیادت پیشہ ورانہ قیادت کرتی ہے، اور ہم امید اور توقع رکھتے ہیں کہ وہ اپنی مہم کی کارروائی میں صحیح کام کریں گے۔”

غزہ میں تقریباً 450 بچےشہید کردئے گئے

اسرائیل کی اندھادھند بمباری میں غزہ کے اندر معصوم بچوں کی ایک بڑی تعداد شہید ہوگئی ہے۔فلسطینی وزارت صحت سے ملی تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے حملوں میں اب تک قریب  450 بچے شہید ہوچکے ہیں ۔فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ سنیچر سے اسرائیلی بمباری کے دوران ہلاک ہونے والے 1,417 افراد میں 447 بچے اور 248 خواتین شامل ہیں۔

امریکی وزیرخارجہ  کل قطر کا دورہ  کریں گے

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سینئر حکام سے ملاقات کے لیے کل قطر کا دورہ کر رہے ہیں۔اس ہفتے کے شروع میں قطری ثالثوں نے اسرائیلی جیلوں میں قید 36 خواتین کے بدلے غزہ میں یرغمال بنی خواتین اور بچوں کی رہائی کے لیے بات چیت کی کوشش کی ہے۔قطر نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ وہ ثالثی کے مذاکرات میں شامل ہے، لیکن جب سوال  پوچھے گئے تو اسرائیل نے کسی قسم کے مذاکرات ہونے کی تردید کی ہے۔امریکی وزیرخارجہ قطر کے علاوہ سعودی عرب،مصر،متحدہ عرب امارات اور اردن کا بھی دورہ کریں گے تاکہ امن مذاکرات کا راستہ نکل پائے۔

اسرائیلی فوجی سربراہ نےاپنی  ناکامیوں کا اعتراف کیا

اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کے چیف آف اسٹاف نے گزشتہ ہفتے کے روز حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد پہلی بار میڈیا سے بات کی ہے۔لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی نے کہا، “آئی ڈی ایف ملک اور اس کے شہریوں کی سلامتی کے لیے ذمہ دار ہے، اور ہفتے کی صبح غزہ کی پٹی کے ارد گرد کے علاقے میں، ہم نے اسےنہیں  سنبھال سکے۔ہم  اپنی غلطیوں سے سیکھیں گے، تحقیقات کریں گے، لیکن ابھی جنگ کا وقت ہے۔حلوی سے غزہ میں یرغمال بنائے گئے افراد کے بارے میں بھی پوچھا گیا، جس کا اندازہ کم از کم 150 ہے ،اس سوال پر اس نے جواب دیا کہ جنگ کی قیمت بہت زیادہ اور مشکل ہے۔ ہم اسیروں کو وطن واپس لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

مقبوضہ مغربی کنارے میں جنازے کے دوران 2 فلسطینیوں کا قتل

فلسطینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی آباد کاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں جنازے کے دوران 2 فلسطینیوں کو قتل کر دیاہے۔فلسطینی وزارت خارجہ نے ایک تازہ بیان میں کہا کہ اسرائیلی آباد کاروں نے جمعرات کو مغربی کنارے کے قصرہ گاؤں میں دو فلسطینیوں کو گولی مار کر شہید کر دیاہے۔ گذشتہ ہفتے کے آخر میں اسرائیل پر حماس کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد مقبوضہ علاقے میں تشدد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک فلسطینی شخص اور اس کے بیٹے کو اس وقت گولی مار دی گئی جب آباد کاروں نے چار فلسطینیوں کے جنازے کے جلوس پر حملہ کیا جنہیں بدھ کے روز مسلح آباد کاروں نے قصر میں قتل کر دیا تھا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ جب ایک ایمبولینس اس شخص اور اس کے بیٹے کو ابتدائی حملے کے بعد لے گئی تو آباد کاروں نے ایمرجنسی گاڑی پر گولی مار کر جوڑے کو ہلاک کر دیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ مسلح آباد کاروں نے جمعرات کے روز مقبوضہ مغربی کنارے کے قصبوں سویہ اور ترمیسیہ کی گلیوں میں گاڑیوں پر گولیاں برسائیں ہیں۔فلسطینی ہلال احمر امدادی گروپ نے کہا کہ اس نے جمعرات کو مغربی کنارے کے قصبے قبالان میں گولیوں سے شدید زخمی ہونے والے لوگوں کی مدد کی۔ پی آر سی نے کہا کہ ایک 63 سالہ شخص کو پیٹ میں گولی لگی ہے اور ایک 26 سالہ شخص کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

نیتن یاہو کے دفتر نے حماس کے ہاتھوں “قتل اور جلائے گئے بچوں” کی تصاویر جاری کی

اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے جمعرات کو “حماس کے جنگجوں کے ہاتھوں قتل اور جلائے گئے بچوں کی خوفناک تصاویر جاری کیں ہیں۔اور اس پر لکھا کہ حماس غیر انسانی ہے۔ حماس آئی ایس آئی ایس ہے۔تینوں تصاویر میں دو ایسے بچے دکھائے گئے جن کی لاشیں جلی ہوئی تھیں جن کی شناخت نہیں ہو سکی تھی اور تیسرے خون آلود بچے کی لاش تھی۔نیتن یاہو کی پوسٹ میں کہا گیا کہ یہ تصاویر ان تصاویر میں سے کچھ ہیں جو نیتن یاہو نے جمعرات کو یروشلم کے دورے پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو دکھائیں ہیں۔

ہم سلامتی کونسل میں اسرائیل کے خلاف فوری شکایت کریں گے:لبنان

لبنان کے نگراں وزیر اعظم نجیب میقاتی نے کہا کہ انہوں نے وزیر خارجہ سے کہا کہ وہ اسرائیل کے لبنان پر حملوں کے پس منظر میں سلامتی کونسل میں اس کے خلاف فوری شکایت پیش کریں۔میکاتی نے مزید کہا کہ لبنان طوفان کی زد میں ہے اور جنوب میں جو کچھ ہو رہا ہے اس سے گہری تشویش پائی جاتی ہے، اور انہوں نے اشارہ دیا کہ وہ لبنان میں سرگرم قوتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ تحمل سے کام لیں اور اسرائیلی منصوبوں کی طرف متوجہ نہ ہوں۔انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ لبنان یونیفیل میں سلامتی، امن قائم کرنے اور امن فوج کے ساتھ تعاون کے لیے فوج کے کردار پر زور دے رہا ہے۔جنوبی لبنان کے مغربی سیکٹر کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اس کی سچائی کے حوالے سے اسرائیلی فوج کے بیانات میں ابہام اور تضاد کے درمیان، جنوبی لبنان کی سرحد پر صورتحال تیزی سے خراب ہو رہی ہے۔

جو کچھ ہو رہا ہے وہ غزہ کے لیے اجتماعی سزا ہے۔ نارویجن ریفیوجی کونسل

ناروے کی پناہ گزینوں کی کونسل کے سیکرٹری جنرل جان ایجلینڈ نے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ غزہ کے لیے اجتماعی سزا ہے، اسرائیل کی طرف سے پٹی پر مسلط کی گئی جارحیت اور جامع ناکہ بندی پر اپنے تبصرے میں انہوں نے یہ بات کہی ہے۔ایجلینڈ نے مزید کہا کہ ابھی تک غزہ میں شہریوں کے لیے کوئی انسانی راہداری نہیں ہے اور نہ ہی کوئی محفوظ علاقہ ہے، اور پانی اور بجلی فراہم کی جانی چاہیے اور اس جہنم کا خاتمہ ہونا چاہیے جس کا اس وقت پٹی کے شہری سامنا کر رہے ہیں۔سیکرٹری جنرل نے اسرائیلی حکام سے اپیل کی کہ وہ غزہ میں شہریوں کے گھروں پر بمباری بند کریں۔ان کا یہ بھی ماننا تھا کہ دونوں طرف سے شہریوں کے خلاف تشدد ختم ہونا چاہیے اور دونوں فریقوں کو جنگ کے اصولوں کا احترام کرنا چاہیے۔

حماس نے 3000 جنگجوؤں کو جنگ میں بلانے کا منصوبہ تیار کر لیا

اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے عسکری ونگ شہید عزالدین القسام بریگیڈز نے تصدیق کی ہے کہ اس نے 3000 جنگجوؤں کو جنگ کے لیے اور 1500 کو مدد اور معاونت کی کارروائیوں کے لیے بلانے کا قطعی منصوبہ بنایا ہے۔القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے حماس سے وابستہ الاقصیٰ ٹی وی پر نشر ہونے والی ایک ویڈیو تقریر میں کہا کہ ان قوتوں کو تربیت دینے کے لیے وسیع منصوبے بنائے گئے ہیں تاکہ وہ کام کو موثر طریقے سے انجام دے سکیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ کا عنوان الاقصیٰ اور یروشلم ہونا چاہیے اور اس میں قیدیوں کی فائل بھی شامل کی جانی چاہیے، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ “ہماری موجودہ لڑائی وہیں شروع ہوئی جہاں سے فلسطینی میدانوں کو متحد کرنے والا آپریشن سیف القدس ختم ہوا۔

بھارت ایکسپریس۔