غزہ کو مکمل طور پر خالی کرنے کے اسرائیل کے حکم پر اقوام متحدہ نے مذمت کی، ہلاکتوں کی تعداد 3 ہزار سے زائد
Israel Hamas War: اسرائیل اور حماس کے درمیان گزشتہ 7 دنوں سے شدید جنگ جاری ہے۔ ان 7 دنوں کے دوران دونوں فریقوں کو جان و مال کا کافی نقصان اٹھانا پڑا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ان 7 دنوں کے دوران اسرائیل فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر بھاری اور اندھا دھند بم کررہاہے۔ جس کی وجہ سے غزہ کی پٹی کی حالت بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔ اس دوران اموات کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ تازہ ترین اپ ڈیٹ کے مطابق غزہ
Israel trying to ethnically cleanse Gaza. they’ve now started killing journalists as they don’t want anyone reporting on their warcrimes.
they’re trying to turn the Gaza strip into a graveyard as the world watches; ‘cause Palestinians are muslims.#Gazagenocide
#طوفان_الاقصى_ pic.twitter.com/oJRmzs0oER— Dexie (@dexiewrites) October 14, 2023
کی پٹی میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 1,900 اور زخمیوں کی تعداد 7,696 ہے۔ اس کے علاوہ مغربی کنارے میں مرنے والوں کی تعداد تقریباً 51 تک پہنچ گئی ہے۔ دوسری جانب اسرائیل میں حماس کے حملے میں ہلاک
🔥Atrocities of this War
Palestinian children affected by the war who lost their Parents and Homes due to Israeli attacks STOP THE WAR Hamas Palestine 70 Palestinians saudi Friday The 13th B. 6.5 Qatar south Lebanon sara
#Gazagenocide #IsraelTerrorists #Palastine #Isarael #Gaza pic.twitter.com/zEwvBDivB9— Ashvani Singodiya (@Singodiya21) October 14, 2023
ہونے والوں کی تعداد 1300 اور زخمیوں کی تعداد 2800 ریکارڈ کی گئی ہے۔
CHILDREN IN GAZA SEARCH FOR BURNT FOOD AFTER ISRAELI IOF AIRSTRIKES#Gazagenocide pic.twitter.com/3ktp7s7hTL
— Sulaiman Ahmed (@ShaykhSulaiman) October 14, 2023
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اسرائیلی حکومت پر دیا زور
Moving more than one million people across a densely populated warzone to a place with no food, water, or accommodation, when the entire territory of Gaza is under siege, is extremely dangerous – and in some cases, simply not possible.
— António Guterres (@antonioguterres) October 13, 2023
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے اسرائیلی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ شمالی غزہ میں اپنے انخلاء کے حکم پر نظر ثانی کرے۔جس سے فلسطینی سرزمین میں رہنے والے 23 لاکھ افراد میں سے نصف متاثر ہو سکتے ہیں۔
اسرائیلی فوج طبی کارکنوں کو نشانہ بنا رہی ہے!
فلسطینی وزارت صحت نے اسرائیلی فورسزپر طبی اور ایمبولینس کارکنوں کو نشانہ بنانے اور قتل کرنے کا الزام لگایا ہے ۔ فلسطینی وزارت کے مطابق جمعہ کو کئے گئے فضائی حملوں میں کم از کم 15 طبی مراکز کو نقصان پہنچا اور 23 ایمبولینسیں تباہ ہو گئیں۔
Heart-wrenching:
The dignified old Gazan woman who insisted on staying home during the relentless and brutal Zionist bombing, to end up in a better place hours later…
(English subtitles)#غزة_تُباد #Gaza #Palestine pic.twitter.com/4uUbCNv4Fb
— Ahmed Ihsan (@SarimBlog) October 12, 2023
اسرائیل کے سابق نائب وزیر خارجہ ڈینی ایالون نے الجزیرہ سے بات
اسرائیل کے سابق نائب وزیر خارجہ ڈینی ایالون نے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کے فلسطینی اپنے گھر بار چھوڑ کر مصر کے صحرائے سینا کی طرف بھاگ جائیں جہاں ان کے لیے خیمہ بستی تعمیر کی جائے گی۔ “ہم نے غزہ کے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ عارضی طور پر علاقہ خالی کر دیں، تاکہ ہم حماس کے لوگوں کو مار سکیں،” ایالون نے جمعہ کو نشر ہونے والے اپ فرنٹ کے ایک ایپی سوڈ میں مارک لامونٹ ہل سے بات کرتے ہوئے کہا۔
اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے انسانی امور اور ہنگامی امداد کے کوآرڈینیٹر مارٹن گریفتھس نے شمالی غزہ سے لوگوں کے انخلا کے لیے اسرائیل کے مطالبے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جانے کے لیے کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔
اسرائیل کے حکم کا اثر
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (اوچا) نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کے انخلاء کے حکم کے بعد شمالی حصے میں رہنے والے تقریباً 10 ہزار فلسطینی جنوبی علاقوں کی طرف منتقل ہو گئے ہیں۔ اسرائیل کے حکم سے پہلے ہی 4 لاکھ افراد اندرونی طور پر بے گھر ہو چکے تھے۔
بھارت ایکسپریس