Bharat Express

Israel Palestine Conflict

دراصل ایک بیان میں فلسطینی ایوان صدر نے زور دے کر کہا کہ غزہ کی جنگ کے بارے میں خامنہ ای کے بیانات کا مقصد فلسطینیوں کے خون کی قربانی دینا ہے۔ یہ جنگ ایک آزاد فلسطینی ریاست جس کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہو کے قیام کا باعث نہیں بنے گی۔

غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر جوبائیڈن کی طرف سے پیش کی گئی تجویز پرمشرق وسطیٰ میں امید کی ایک نئی کرن کے باوجود اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اوران کے حواریوں کے اس پر بیانات حوصلہ افزا نہیں۔

حماس کا تازہ ترین بیان اس وقت سامنے آیا ہے جبکہ اسرائیل غزہ کے جنوبی شہر رفح پر فوجی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے حالانکہ اقوام متحدہ کی اعلیٰ ترین عدالت یعنی بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے اسے یہ کارروائی روک دینے کا حکم دیا ہے۔

پولیس نے بتایا کہ بھیڑ میں شامل کچھ لوگوں نے گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا جس کی وجہ سے پولیس کو انہیں ہٹانے کے لیے طاقت کا استعمال کرنا پڑا۔ اس دوران ہجوم ویسٹ منسٹر اسٹیشن کے باہر برج اسٹریٹ پر پہنچ گیا، جہاں پولیس نے انہیں حراست میں لینے کے لیے گروپ کو گھیرے میں لے لیا۔

جنوبی افریقہ نے اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں درخواست دائر کی تھی۔ الزام لگایا گیا کہ اسرائیلی فوج فلسطین میں نسل کشی کر رہی ہے۔ آئی سی جے نے اسرائیل کے خلاف 13-2 کی اکثریت سے فیصلہ سنایا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو ایسے اقدامات کو فوری طور پر روکنا چاہیے۔

فلسطینی عسکری تنظیم حماس نے عالمی عدالتِ انصاف کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے تاہم عدالت کے فیصلے کو ناکافی بھی قرار دیا ہے۔حماس نے زور دیا ہے کہ اسرائیل کی غزہ بھر میں جاری کارروائیوں کو روکنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔

ایک امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ایک ارب ڈالر کے ہتھیاروں کی فراہمی کے پیکیج میں ٹینکوں کے گولے، مارٹر اور ٹیکٹیکل بکتر بند گاڑیوں کی فراہمی شامل ہیں۔غزہ میں حماس کے خلاف سات ماہ سے جاری جنگ کے دوران اسرائیل کی فوجی حمایت پر امریکہ کو تنقید کا سامنا رہا ہے۔

الجزیرہ پر یہ پابندی ایک ایسے وقت میں لگائی گئی ہے جب ’ہیگ‘ میں ’انٹرنیشنل کرمنل کورٹ‘ وزیر اعظم نیتن یاہو اور دیگر اسرائیلی حکام کے خلاف جنگی جرائم اور غزہ میں نسل کشی کے غیر انسانی جرائم کا ارتکاب کرنے کے سبب گرفتاری کے وارنٹ پر غورکررہا ہے

ہندوستان نے اقوام متحدہ میں اسرائیل اور فلسطین کے لئے 2 ریاستی حل کی حمایت کی ہے۔ برسوں سے ہندوستان کا یہی موقف رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے اجلاس میں ہندوستان کی مستقل نمائندہ روچیرا کمبوج نے کہا کہ ہندوستان دو ریاستی حل کی حمایت کرنے کے لیے پرعزم ہے، جہاں فلسطین کے لوگ محفوظ سرحدوں کے اندر ایک آزاد ملک میں رہ سکیں گے۔