Bharat Express

Israel Palestine Conflict

حماس نے دو اسرائیلی یرغمالیوں کی تازہ ترین ویڈیو جاری کی ہے۔ یرغمالیوں کی شناخت 64 سالہ کیتھ سیگل اور 47 سالہ عمری میران کے نام سے ہوئی ہے۔ ویڈیو میں یرغمالی اپنے اہل خانہ کو یاد کرتے ہوئے کافی جذباتی نظر آ رہے ہیں۔ دونوں یرغمالی اپنی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں اور اسرائیلی حملے کو روکنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ قطر، مصر اور امریکا کی ثالثی میں غزہ میں جنگ بندی مذاکرات کی کوششیں جاری ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق قاہرہ میں جنگ بندی مذاکرات آج دوبارہ شروع ہوں گے۔حماس نے مذاکرات کاروں کے وفد کو قاہرہ بھیجنے کی تصدیق کر دی ہے جبکہ اسرائیل نے اپنا وفد بھیجنے کی ابھی باضابطہ تصدیق نہیں کی۔

اقوام متحدہ نے بھی سرحد کھولنے کا خیر مقدم کیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اسرائیل نے گل بارڈر کھول دیا ہے، اسے ایریز کراسنگ کہا جاتا ہے۔ اس کراسنگ کے ذریعے حماس نے اسرائیل پر حملہ کر کے 1200 سے زائد افراد کو ہلاک کیا اور تقریباً 250 افراد کو یرغمال بھی بنا لیا۔

الجزیرہ ملک قطر کا ایک میڈیا گروپ ہے جس کا صدر دفتر دوحہ میں قطر ریڈیو اور ٹیلی ویژن کارپوریشن کمپلیکس میں ہے۔ یہ گروپ اپنے بہت سے چینلز کے ذریعے عربی اور انگریزی میں خبریں نشر کرتا ہے۔ الجزیرہ کو قطر کی حکومت سے بھاری فنڈنگ ​​ملتی ہے تاہم الجزیرہ نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ قطر کی حکومت کی طرف سے اس پر کوئی دباؤ نہیں ہے۔

حماس نے کہا کہ اس نے ثالثوں کو غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو روکنے،  امداد فراہم کرنے، غزہ کے بے گھر لوگوں کی ان کے گھروں کو واپسی، اور اسرائیلیوں افواج کی واپسی پر مبنی ایک جنگ بندی کا ایک جامع وژن پیش کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈچ بادشاہ نے کہا کہ یہ عجائب گھر ہمیں دکھاتا ہے کہ یہود دشمنی کے کیا تباہ کن نتائج ہو سکتے ہیں۔اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے کہا کہ میوزیم نے "ایک واضح اور طاقتور پیغام بھیجتا ہے،یاد رکھیں، نفرت، یہود دشمنی اور نسل پرستی سے پیدا ہونے والی ہولناکیوں کو یاد رکھیں۔

جنگ زدہ علاقے میں خوراک کی ترسیل منقطع ہے اور غزہ میں کام کرنے والے چند ہسپتال زخمیوں سے بھرے ہوئے ہیں وہاں بھوک سے مرنے والے بچوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔امریکی صدر جوبائیڈن نے خبردار کیا ہے ' رمضان سے پہلے جنگ بندی کا نہ ہونا بہت خطرناک ہو جائے گا۔

بشنیل نے اس المناک واقعے کی ویڈیو کو ٹویچ پر لائیو اسٹریم کیا، لیکن بعد میں اسے ہٹا دیا گیا۔ فوٹیج میں مبینہ طور پر اسے اسرائیلی سفارت خانے کی طرف جاتے ہوئے اور خود پر لکوڈ ڈالتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق امریکہ نے 66 ڈبوں میں 38 ہزار افراد کےکھانے کے لیے تیار کھانا گرایا۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ یہ صرف شروعات ہے، وہ مستقبل میں بھی غزہ میں مقیم فلسطینیوں کی مدد کرتا رہے گا۔ یہ مشترکہ آپریشن تھا۔ اس میں اردنی فوج بھی شامل تھی۔

امریکہ نے اسرائیل پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ماہِ رمضان کے دوران مسلمانوں کو یروشلم میں مسجد اقصیٰ کے احاطے میں عبادت کرنے کی اجازت دے۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ ہم اسرائیل پر زور دیتے رہے ہیں کہ وہ ماضی کے طریقوں پر عمل کرتے ہوئے رمضان کے دوران پرامن عبادت گزاروں کو مسجد تک رسائی کی اجازت دے