Bharat Express

Israel Palestine Conflict

غزہ میں جنگ ابھی تک جاری ہے جس کا کوئی خاتمہ نظر نہیں آرہا ہے، جو چھوٹے ساحلی علاقے میں ایک انسانی تباہی کو ہوا دے رہا ہے۔ اس لڑائی نے اسرائیل اور لبنان کے حزب اللہ کے عسکریت پسندوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تشدد کو بھی جنم دیا ہے جس سے وسیع تر تصادم کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

اینٹنی بلنکن جمعرات کی شام واشنگٹن سے مشرق وسطیٰ کے دورے پر روانہ ہورہے ہیں۔ ان کے دورے میں اسرائیل بھی شامل ہے۔عہدے دار نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں تاہم انٹونی بلنکن اس سے قبل متعدد عرب ممالک کا دورہ کر چکے ہیں۔ سات اکتوبر کے بعد یہ بلنکن کا خطے کا چوتھا اور اسرائیل کا پانچواں دورہ ہوگا۔

ترکیہ  کےوزیر داخلہ علی یرلیکایا نے کہا تھا کہ مشتبہ افراد کو استنبول سمیت 57 مقامات سے حراست میں لیا گیا تھا، جسے "آپریشن مول" کا نام دیا گیا تھا، اور خیال کیا جاتا ہے کہ ان کا مقصد ترکیہ میں مقیم غیر ملکی شہریوں کی شناخت، نگرانی، حملہ اور اغوا کرنا تھا۔اہلکار نے بتایا کہ مشتبہ افراد جعلی خبریں اور غلط معلومات بھی پھیلا رہے تھے۔

فلسطینی ذرائع نے وضاحت کی کہ تحریک کا ایک وفد جنگ بندی کی تجویزپربات چیت کے لئے قاہرہ میں ہے اور وہاں وہ مصری حکام کے ساتھ بات چیت کررہا ہے۔

پرینکا گاندھی نے لکھا کہ جس وقت ہمارے بچے جشن منا رہے ہیں، ان کے بچوں کو بے رحمی سے قتل کیا جا رہا ہے اوردنیا کے نام نہاد لیڈران خاموشی سے دیکھ رہے ہیں اور طاقت اور لالچ کی اپنی جستجو میں بغیر کسی رکاوٹ کے آگے بڑھ رہے ہیں۔اس کے باوجود لاکھوں عام لوگ ہیں جو غزہ میں ہونے والے ہولناک تشدد کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنی آواز بلند کر رہے ہیں۔

اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مشرقی یروشلم کے علاقے سلوان میں بھی چھاپہ مار کارروائی کی ہے۔غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر سے اسرائیلی حملوں میں غزہ میں کم از کم 21,822 افراد ہلاک اور 56,451 زخمی ہو چکے ہیں۔اس میں مزید کہا گیا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 150 افراد ہلاک اور 286 زخمی ہوئے۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے جنگی کابینہ کا اجلاس طلب کیا ہے جس میں قیدیوں کے تبادلے پر بات کی جائے گی۔ وہ اس بارے میں بھی بات کرنا چاہتے تھے کہ جنگ کے اگلے دن غزہ کا کیا ہونا چاہیے، لیکن ان کی کابینہ کے ایک رکن بیزلیل سموٹریچ نے کہا کہ یہ سیکیورٹی کابینہ کا کام ہے، جنگی کابینہ کا نہیں۔

تنازعہ کو حل کرنے کے لئے پاکستان سے بات نہیں کرنے کے لئے مودی حکومت کی تنقید کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ جب تک بات چیت شروع نہیں ہوتی، ہمارا بھی غزہ جیسا ہی حشرہوسکتا ہے۔

اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے اسرائیلی قیادت کے درمیان اتفاق وتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اختلافات سے گریز کرنے پر زور دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی لیڈرشپ کے درمیان اختلافات موجودہ جنگی کوششوں کو متاثر کرسکتے ہیں۔ حماس کے خلاف جاری جنگ میں پوری قوم کو متحد ہونا ہوگا۔

غزہ کی پٹی میں سات اکتوبر سے جاری اسرائیلی بربریت میں اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد 20424 ہوگئی جب کہ 54 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے المغازی کیمپ پر اسرائیلی فوج کی طرف سے خون کی ہولی کھیلنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتےہوئے اسے صریح عالمی جرم قرار دیا ہے۔