Bharat Express

Israel Palestine Conflict

اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے اسرائیلی قیادت کے درمیان اتفاق وتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اختلافات سے گریز کرنے پر زور دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی لیڈرشپ کے درمیان اختلافات موجودہ جنگی کوششوں کو متاثر کرسکتے ہیں۔ حماس کے خلاف جاری جنگ میں پوری قوم کو متحد ہونا ہوگا۔

غزہ کی پٹی میں سات اکتوبر سے جاری اسرائیلی بربریت میں اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد 20424 ہوگئی جب کہ 54 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے المغازی کیمپ پر اسرائیلی فوج کی طرف سے خون کی ہولی کھیلنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتےہوئے اسے صریح عالمی جرم قرار دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے 7 روزہ جنگ بندی کی تجویز دی تھی۔ حملے روکنے کے بدلے اسرائیل نے 40 مغویوں کو رہا کرنے کی شرط رکھی تھی۔ تاہم حماس نے اس شرط کو ماننے سے انکار کر دیا۔

گروپ کے مسلح ونگ القدس بریگیڈ نے ٹیلی گرام کے ذریعے کہا ہے کہ اس نے غزہ شہر کے مشرق میں واقع شجاعیہ محلے میں "شدید تصادم" کے دوران سات اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کر دیا ہے۔

اسرائیل غزہ پر مسلسل گولہ باری کر رہا ہے جس سے 7 اکتوبر سے اب تک تقریباً 19,000 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ مزید ہزاروں کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

فوج نے یرغمالیوں میں سے دو کی شناخت یوتم ہیم اور سمر الطلالقہ کے طور پر کی ہے، جسے حماس کے 7 اکتوبر کو کبوتز کفار عزہ پر حملے کے دوران یرغمال بنایا گیا تھا۔ الطلالقہ کو کبوتز نیر ام سے اغوا کیا گیا تھا۔

اسرائیل حماس جنگ میں امریکہ بری طرح سے پھنستا چلا جارہا ہے۔بائیدن انتظامیہ کے سامنے اس وقت آگے کنواں اور پیچھے کھائی ہے۔ کل تک جو لوگ بائیڈن کے ساتھ تھے وہ اب بائیڈن کے خلاف ہوتے چلے جارہے ہیں اور اسی سلسلے میں ایک نیا گروپ جو منظرعام پر آیا ہے وہہ بائیڈن انتظامیہ …

واضح رہے فیشن برانڈ ‘زارا'کی نئی تشہیری مہم میں حساس نوعیت کا فوٹو شوٹ کیا گیا، اس شوٹ میں معصوم فلسطینیوں کا مذاق اڑایا گیا، فوٹو شوٹ میں ماڈل نے سفید کپڑے میں لپٹی ہوئی لاش کا مجسمہ اپنے کندھے پر اُٹھایا ہوا تھا۔ فوٹو شوٹ میں ملبے کا ڈھیر اور گمشدہ اعضاء کے مجسمے بھی دکھائے گئے۔

ترجمان اشرف القدرہ نے ٹیلی گرام پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ کمال عدوان اسپتال پر چھاپہ مارنے والی اسرائیلی فورسز نے "اسپتال انتظامیہ اور طبی عملے سے کہا کہ وہ اسپتال کے سیکورٹی اہلکاروں کا ہتھیار حوالے کر دیں۔"

ہفتے کے روز شہزادہ فرحان نے اسرائیل اور حماس جنگ پر بات چیت کے لیے واشنگٹن میں بلنکن سے علیحدہ ملاقات کی۔سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حکام نے "تشدد کی رفتار کو کم کرنے اور بین الاقوامی امن اور سلامتی پر اس کے خطرناک اثرات سے بچنے کے لیے تشدد پر قابوکو یقینی بنانے کے لیے تمام ممکنہ کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔