Bharat Express

Turkey detains 34 people suspected of ties to Israel’s Mossad:ترکیہ پولیس نے اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے 34 ایجنٹوں کو گرفتار کیا

ترکیہ  کےوزیر داخلہ علی یرلیکایا نے کہا تھا کہ مشتبہ افراد کو استنبول سمیت 57 مقامات سے حراست میں لیا گیا تھا، جسے “آپریشن مول” کا نام دیا گیا تھا، اور خیال کیا جاتا ہے کہ ان کا مقصد ترکیہ میں مقیم غیر ملکی شہریوں کی شناخت، نگرانی، حملہ اور اغوا کرنا تھا۔اہلکار نے بتایا کہ مشتبہ افراد جعلی خبریں اور غلط معلومات بھی پھیلا رہے تھے۔

ترک حکام نے اسرائیل کی موساد انٹیلی جنس سروس سے منسلک ہونے اور ترکیہ میں مقیم فلسطینیوں کو نشانہ بنانے کے شبہ میں 34 افراد کو حراست میں لیا ہے، ایک سینئر ترک عہدیدار نے بتایا کہ موساد نے ملک میں ارکان کو بھی بھرتی کیاہے۔گزشتہ ماہ، ترک حکام نے اسرائیل کو خبردار کیا تھا کہ اگر اس نے ترکیہ سمیت فلسطینی علاقوں سے باہر رہنے والے عسکریت پسند گروپ حماس کے ارکان کو تلاش کرنے کی کوشش کی تو “سنگین نتائج” ہوں گے۔ صدر طیب اردغان نے خبردار کیا کہ یہ ایک غلطی ہوگی۔ترکیہ اپنے بیشتر مغربی اتحادیوں اور بعض عرب ممالک کے برعکس حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار نہیں دیتاہے۔گرفتاریوں کے بارے میں پوچھے جانے پر اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر اور وزارت خارجہ نے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

سینئر ترک اہلکار نے بتایا کہ پولیس نے ایم آئی ٹی انٹیلی جنس ایجنسی اور استنبول کے پراسیکیوٹر کے انسداد دہشت گردی بیورو کے ذریعے کی گئی تحقیقات کے حصے کے طور پر آٹھ صوبوں میں متعددمقامات پر چھاپے مارے ہیں۔اہلکار کے بقول اسرائیلی انٹیلی جنس سروس اہلکاروں کو بھرتی کر رہی ہے تاکہ وہ ترکیہ میں مقیم فلسطینیوں اور ان کے خاندانوں کے خلاف کارروائیوں میں استعمال ہو۔اہلکار نے مزید کہا کہ اس نے رابطہ قائم کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر جاب پوسٹنگ کا استعمال کیا اور بعد میں رابطوں کو برقرار رکھنے کے لیے انکرپٹڈ میسجنگ پلیٹ فارم کا استعمال کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ موساد سے منسلک لوگوں کے خلاف ترکیہ کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔

قبل ازیں ترکیہ  کےوزیر داخلہ علی یرلیکایا نے کہا تھا کہ مشتبہ افراد کو استنبول سمیت 57 مقامات سے حراست میں لیا گیا تھا، جسے “آپریشن مول” کا نام دیا گیا تھا، اور خیال کیا جاتا ہے کہ ان کا مقصد ترکیہ میں مقیم غیر ملکی شہریوں کی شناخت، نگرانی، حملہ اور اغوا کرنا تھا۔اہلکار نے بتایا کہ مشتبہ افراد جعلی خبریں اور غلط معلومات بھی پھیلا رہے تھے، اسرائیلی انٹیلی جنس کے لیے ڈکیتی اور بلیک میل کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موساد نے مشتبہ افراد کے لیے بیرون ملک ملاقاتوں اور ٹریننگ کا اہتمام کیا۔ترکیہ نے حماس کے ساتھ اپنی جنگ میں غزہ پر بمباری پر اسرائیل کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔موساد کے ایجنٹوں کی گرفتاری سے متعلق آئی تصویروں میں واضح طور پر ترکیہ  پولیس کو گھروں پر چھاپہ مارتے، مشتبہ افراد کو ہتھکڑیاں لگاتے اور پولیس کی گاڑیوں میں ڈالتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read