Bharat Express

اجیت پوار سے ناراض چھگن بھجبل بی جے پی میں ہوں گے شامل؟ دیویندر فڑنویس سے کی ملاقات

این سی پی لیڈرچھگن بھجبل کی وزیراعلیٰ دیویندرفڑنویس سے ملاقات سے متعلق قیاس آرائیاں تیزہوگئی ہیں۔ اب سوال اٹھ رہا ہے کہ اجیت پوارسے ناراض چھگن بھجبل کیا بی جے پی میں شامل ہوسکتے ہیں۔

اجیت پوار گروپ کے سینئر لیڈرچھگن بھجبل نے وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس سے ملاقات کی ہے۔

NCP Leader Chhagan Bhujbal Meets Devendra Fadnavis: مہاراشٹرمیں اجیت پوارگروپ کے لیڈرچھگن بھجبل حال ہی وزیراعلیٰ دیویندرفڑنویس سے ملاقات کرنے ان کے ساگربنگلے پرپہنچے۔ مہاراشٹر کابینہ میں جگہ نہ ملنے کے سبب چھگن بھجبل ناراض چل رہے تھے۔ اب وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس سے ان کی ملاقات سے سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا این سی پی لیڈر بی جے پی میں شامل ہونے کی تیاری کررہے ہیں؟ اس سے متعلق قیاس آرائی شروع ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ وزیرعہدہ نہ ملنے پراین سی پی لیڈر چھگن بھجبل نے اجیت پوار پرطنزکیا تھا۔ کچھ دن پہلے انہوں نے کہا تھا کہ دیویندر فڑنویس انہیں کابینہ میں شامل کرنا چاہتے تھے، لیکن اجیت پوار نے ایسا ہونے نہیں دیا۔ این سی پی کے لئے اجیت پوار فیصلے لیتے ہیں۔ اس کے بعد چھگن بھجبل نے کہا تھا کہ جہاں چین نہیں، وہاں رہنا نہیں۔ انہوں نے بتایا تھا کہ این سی پی کارکنان اور اپنی یولا سیٹ کے لوگوں سے بات چیت کرکے ہی وہ آگے کچھ بتائیں گے۔

اوبی سی طبقہ کی تنظیموں سے چھگن بھجبل کی ملاقات

اس سے پہلے چھگن بھجبل سے کئی اوبی سی طبقے کی تنظیموں کے نمائندوں نے ملاقات کی تھی۔ چھگن بھجبل کو مہاراشٹر حکومت میں شامل نہیں کیا گیا، جس سے وہ ناراض چل رہے ہیں۔ اس بات سے ناراض وہ ریاستی کابینہ کے سرمائی اجلاس میں شامل نہیں ہوئے تھے۔ وہیں، انہوں نے میڈیا کو بتایا تھا کہ ریاست کے مختلف حصوں سے اوبی سی لیڈران نے ممبئی میں ایک میٹنگ کی اور پھر شہر میں ان سے ملاقات کی۔ وہ انہیں کابینہ سے باہر کئے جانے سے حیران تھے۔ تنظیموں نے دعویٰ کیا ہے کہ چھگن بھجبل جو بھی رخ اختیارکریں گے، وہ حمایت کریں گے۔

چھگن بھجبل نے ظاہرکی ناراضگی

چھگن بھجبل نے کہا کہ ناسک سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کا مشورہ دیا گیا تھا، جسے انہوں نے قبول کرلیا۔ جب وہ راجیہ سبھا جانا چاہتے تھے تو انہیں اسمبلی الیکشن لڑنے کے لئے کہا گیا۔ اب وزیرعہدہ نہیں دیا گیا تو راجیہ سبھا سیٹ کا آفر دے رہے ہیں۔ چھگن بھجبل نے کہا کہ کیا میں کھلونا ہوں؟ آپ کہیں تو کھڑا ہوجاؤں، جب آپ کہیں تو بیٹھ جاؤں؟ میرے حلقہ کے لوگ کیا سوچیں گے؟

بھارت ایکسپریس۔

Also Read