Bharat Express

Israeli settlers storm Al-Aqsa Mosque compound: یہودیوں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا، فلسطین میں قتل عام کو تماشہ مان کر دیکھ رہی ہے دنیا

پولیس کی حفاظت میں درجنوں اسرائیلی آباد کاروں نے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں مسجد الاقصیٰ کے احاطے پر دھاوا بول دیا۔عینی شاہدین نے بتایا کہ وہ الگ الگ گروپس میں داخل ہوئے اور مسجد کے صحنوں میں ادھر سے ادھر گشت کرنے لگے۔مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ کا  چکرتقریباً روزمرہ کا واقعہ بن گیا ہے۔

حماس اسرائیل جنگ میں شہادتوں کی تعداد 27 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔ البتہ ابھی بھی جنگ جاری ہے ۔ اسرائیلی درندگی اپنے شباب پر ہے اور فلسطین میں انسانیت کا جنازہ نکل چکا ہے۔ پوری دنیا بڑی آسانی کے ساتھ غز ہ میں ہورہے قتل عام پر آنکھیں بند کرلے رہی ہیں اور خاموشی اختیار کرلے رہی ہیں ۔ اب عالم یہ ہے کہ ناہی کوئی فلسطین کیلئے آواز اٹھانے والا بچا ہے اور ناہی کوئی جنگ کو روکنے کی کوشش میں جٹا ہے۔ جگہ جگہ لاشیں ہیں ،بھوک وپیاس اور چیخ وپکار سے پورا غزہ قیامت کا سماں پیش کررہا ہے ۔لیکن کوئی ان کا پرسان حال نہیں ہے۔اس بیچ قطر کے وزیراعظم کا نیا بیان سامنے آیا ہے۔

اپنے دورہ امریکہ کے دوران، قطر کے وزیر اعظم نے اسرائیل اور حماس کے درمیان ممکنہ معاہدے میں ثالثی میں اپنے ملک کے کردار کے بارے میں بات کی ہے۔شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ ہم سب کو اس جنگ کو روکنے، ان جانوں کو بچانے، ان بچوں اور ان خواتین کو مارے جانے اور ان کا پیچھا کرنے اور فضائی حملوں سے، ٹینکوں کے ذریعے، ہر چیز سے بمباری کرنے کے خلاف  متحد ہونا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ انہیں یقین نہیں تھا کہ معاہدہ کب ہو گا،”یہ سب دونوں فریق پر منحصر ہے”۔اس دوران انہوں نے خبردار کیا کہ اگر جنگ جلد ختم نہ ہوئی تو بڑے علاقائی تنازع کے خطرات بڑھ جائیں گے۔

اسرائیلی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا

فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا نے اطلاع دی ہے کہ پولیس کی حفاظت میں درجنوں اسرائیلی آباد کاروں نے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں مسجد الاقصیٰ کے احاطے پر دھاوا بول دیا۔عینی شاہدین نے بتایا کہ وہ الگ الگ گروپس میں داخل ہوئے اور مسجد کے صحنوں میں ادھر سے ادھر گشت کرنے لگے۔مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ کا  چکرتقریباً روزمرہ کا واقعہ بن گیا ہے حالانکہ یہودی قانون کے مطابق اس جگہ کی مقدس نوعیت کی وجہ سے اس کے کسی بھی حصے میں داخل ہونا یہودیوں کے لیے ممنوع ہے۔

واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے 118ویں روز درجنوں فلسطینی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔غزہ شہر کے مغربی علاقے پر خاص طور پر ریمال محلے اور تل الحوا میں میزائلوں، گولیوں اور گولہ باری کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ ایمبولنسیں ان تک پہنچنے اور زخمیوں کو الشفا اسپتال منتقل کرنے میں ناکام رہیں۔غزہ شہر کے جنوب مشرق میں واقع زیتون محلے میں دو گھروں پر اسرائیلی جیٹ طیاروں کی بمباری سے متعدد فلسطینی ہلاک اور زخمی ہو گئے ہیں۔غزہ کی پٹی کے وسط میں ایک رہائشی مکان پر اسرائیلی طیاروں کی بمباری سے دو فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔دیر البلاح شہر میں اسرائیلی بمباری سے ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔اسرائیلی فورسز کی جانب سے العمل محلے اور فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی کے اطراف میں مسلسل گیارہویں روز بھی گولہ باری جاری ہے۔ ایمبولینس کے عملے اور شہریوں نے خان یونس  میں پناہ گزین کیمپ سے اسرائیلی گاڑیوں کے جزوی پسپائی کے بعد تقریباً 14 فلسطینیوں کی لاشیں نکالی ہیں۔مشہورٹیلی ویژن چینل الجزیرہ کی تصدیق شدہ فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ لاشیں تدفین کے لیے تیار ہونے کے لیے ناصر اسپتال پہنچ رہی ہیں۔وہاں  ہسپتال کے صحن میں پریشان رشتہ داروں کی موجودگی میں نماز جنازہ ادا کرتے ہوئے دکھایا گیا ۔

آسٹریلوی حکومت اسرائیل کو فوجی رآمدات روک رہی ہے

آسٹریلیا کے  وزیر اعظم انتھونی البانی کی حکومت جان بوجھ کر غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں کے بارے میں تشویش پر اسرائیل کو فوجی ساز و سامان کی فروخت میں کمی کر رہی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ اسرائیل نے آسٹریلوی ساختہ سازوسامان خریدنے کی کوشش کی ہے، جیسا کہ ڈرون، ڈرون سسٹم، لیکن محکمہ دفاع مہینوں سے باضابطہ جواب دینے میں ناکام رہا ہے۔ایسا لگتا ہے کہ غزہ میں جنگ جاری رہنے کے دوران اسرائیل کے ساتھ کسی بھی تعلق کے بارے میں جان بوجھ کر کم پیش رفت  ہو رہی ہے۔حکومت میں کوئی بھی یہ نہیں دیکھنا چاہتا کہ وہ اسرائیل کیلئے فوجی سازو سامان کی  فروخت کو منظور یا مسترد کرے۔

بھارت ایکسپریس۔