Bharat Express

Israel Palestine Conflict

امریکہ کا اسرائیل سے کہنا ہے کہ ویسٹ بینک میں تشدد میں شامل لوگوں کی جوابدہی طے ہو اور ساتھ ہی تشدد کو روکنے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ نئی پابندی فلسطینیوں کے خلاف تشدد میں شامل اسرائیلیوں پر راست اثرکریں گے۔

اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر بے گھر فلسطینیوں کو غزہ سے فوری انخلا کا حکم دے دیا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صہیونی فوجی حملوں میں مزید 45 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔اسرائیلی ٹینک غزہ میں تین اطراف سے داخل ہوئے اور فورسز نے غزہ کے شمالی علاقوں پر بھی بمباری کی۔

جمعرات کو قطری دارالحکومت میں جنگ بندی کے مذاکرات جاری رہیں گے۔ اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ ابھی کئی معاملات پر بات چیت ہونا باقی ہے لیکن کچھ معمولی مسائل ہیں جن پر اتفاق کیا گیا ہے۔

اعلیٰ سطح کے ذرائع نے بتایا ہے کہ مصری جنرل انٹیلی جنس کے سربراہ عباس کامل کی قیادت میں مصری سیکورٹی وفد حماس اور اسرائیل کے بیچ نقطہ ہائے نظر کو قریب لانے کی کوشش کرے گا۔ اس کا مقصد جلد از جلد جنگ بندی کو ممکن بنانا ہے۔

نو ماہ کی جنگ کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں یرغمالیوں کے معاہدے کو محفوظ بنانے کی کوششوں میں حالیہ دنوں میں تیزی آئی ہے اور حکام نے امید کا اظہار کیا ہے لیکن کہا ہے کہ فریقین کے درمیان خلا باقی ہے۔

نیتن یاہو نے اپنے مذاکرات کاروں پر زور دیا کہ "جنگ اپنے تمام اہداف حاصل کرنے کے بعد ہی ختم ہو گی،اس سے ایک لمحہ پہلے بھی ختم نہیں ہوگی۔وزیر اعظم نے بارہا کہا ہے کہ ان کےاہداف میں حماس کی مکمل شکست شامل ہے جو کہ جنگ بندی کی طرف کسی بھی اقدام سے متصادم ہے۔

امریکہ کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اسرائیل اور غزہ تنازع میں جنگ بندی کی نئی تجویز کو آگے بڑھانے کے لیے مشرق وسطیٰ پہنچنے والے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق توقع ہے کہ واشنگٹن کے اعلیٰ عہدیدار اردن اور قطر جانے سے پہلے  آج  مصر اور اسرائیل کا دورہ کریں گے، وہ اس خطے کا آٹھواں دورہ شروع کر رہے ہیں۔

جن ممالک نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کیا ہے ان میں زیادہ تر مشرق وسطیٰ، افریقی، لاطینی امریکی اور ایشیائی ممالک شامل ہیں، لیکن امریکہ، کینیڈا، مغربی یورپ کی اکثریت، آسٹریلیا، جاپان یا جنوبی کوریا اس میں شامل نہیں ہے۔

قریب 81سالہ صدر جوبائیڈن نے اپنا کیس سیاسی اعتبار سے بھی پیش کیا، ان کا کہنا تھا' اپنے انتخابی حریف کے مقابلے میں بہتر پوزیشن پر ہوں اور میں نے تائیوان، یوکرین اور غزہ کے حوالے سے امریکہ کو ایک عالمی طاقت کے طور پر پیش کرنے میں بہتر کردار ادا کیا ہے۔

دراصل ایک بیان میں فلسطینی ایوان صدر نے زور دے کر کہا کہ غزہ کی جنگ کے بارے میں خامنہ ای کے بیانات کا مقصد فلسطینیوں کے خون کی قربانی دینا ہے۔ یہ جنگ ایک آزاد فلسطینی ریاست جس کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہو کے قیام کا باعث نہیں بنے گی۔