Bharat Express

PM Shehbaz welcomes Palestinian students: غزہ کے مسلمانوں پر اسرائیلی درندگی کے سامنے پوری دنیا بےبس اور خاموش تماشائی بنی رہی:شہباز شریف

شہباز شریف نے کہا کہ عالمی برادری نے جنگ بندی کے لیے مؤثر کردار ادا نہیں کیا، اسرائیل نے اقوام متحدہ کی قراردادوں، عالمی سفارشات کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا، اسرائیل نے ظلم اور سفاکانہ جارحیت سے 43 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا۔

پڑوسی ملک پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی برادری نے جنگ بندی کےلیے موثر کردار ادا نہیں کیا۔ اسرائیل کی جانب سے بےگناہ فلسطینیوں کی نسل کشی کی جارہی ہے، دنیا اسرائیلی بربریت پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔اسلام آباد میں پاکستان میں زیر تعلیم فلسطینی طلباء کے اعزا میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں شہباز شریف نے کہا کہ کھلے دل سے فلسطینی طلبا کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان جتنا میرا گھر ہے اتنا ہی آپ کا ہے، ہمارے دل آپ کے ساتھ دھڑکتے ہیں، عوام مشکل کی اس گھڑی میں فلسطینی اور لبنانی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ فلسطین میں جارحیت پر دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، اسرائیل مسلسل بے گناہ فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، فلسطین میں ہر شہر اور گاؤں تباہی کا منظر پیش کر رہا ہے، سلامتی کونسل کی قراردادیں اور عالمی عدالت انصاف بے بس نظر آرہی ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ عالمی برادری نے جنگ بندی کے لیے مؤثر کردار ادا نہیں کیا، اسرائیل نے اقوام متحدہ کی قراردادوں، عالمی سفارشات کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا، اسرائیل نے ظلم اور سفاکانہ جارحیت سے 43 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا۔

بقول وزیراعظم شہباز شریف دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ شمالی آرلینڈ میں کیسے امن قائم ہوا، بوسنیا میں ہزاروں مسلمانوں کے قتل کے بعد ان کی آواز سنی گئی، دنیا نے اجتماعی قبریں دیکھیں، صرف اس وقت عالمی برادری حرکت میں آئی۔یہ ہمیں بتاتی ہے کہ جب طاقتور کچھ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو وہ حاصل کرلیا جاتا ہے اور جب نظرانداز کرنا چاہتے ہیں تو نظر انداز ہو جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کی امیدیں پوری دنیا کو متاثر کرتی ہیں، جو چیلنجز برداشت کر رہے ہیں اور جنہوں نے خاندان کے ایک ایک فرد کو کھو دیا۔شہباز شریف نے کہا کہ کل سب نے دیکھا کہ ایک فلسطینی بچی اپنی بہن کو ہستال لے کر جا رہی ہے، اس طرح کی دل کھینچ لینے والی کہانیوں نے سب کے دل کو چھوا لیکن ان کے نہیں، جنہوں نے کوئی فیصلہ لینا ہے تاکہ غزہ اور فلسطین اور لبنان کے لوگوں کو بچایا جا سکے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read