یحییٰ سنوار کی ہلاکت کے بعد خلیل الحییٰ کو حماس کا سربراہ بنایا گیا ہے۔ (فائل فوٹو)
Israel Killed Yahya Sinwar: گزشتہ روزجمعرات (17 اکتوبر) کوحماس کے سربراہ یحییٰ سنوارکواسرائیل نے ہلاک کردیا ہے۔ اس کے بعد اب حماس نے اپنا نیا سربراہ منتخب کیا ہے۔ خلیل الحییٰ کونیا سربراہ بنایا گیا ہے۔ حماس کی ٹاپ لیڈرشپ کے کئی سربراہ اورعہدیدارحالیہ اسرائیلی حملے میں مارے جاچکے ہیں۔ ایسے میں یحییٰ سنوارکے جانشین سے متعلق کچھ نام سرخیوں میں تھے۔ اس میں خالد مشعل کا نام بھی شامل تھا۔ حالانکہ حماس نے اپنا لیڈرخلیل الحییٰ کومنتخب کیا۔ خلیل الحییٰ فی الحال قطرمیں مقیم ہیں۔ 2007 میں غزہ میں اسرائیلی ہوائی حملے کے دوران ان کی پوری فیملی ہلاک ہوگئی تھی۔
جنگ بندی کے لئے مسلسل ہورہی ہیں کوششیں
اسی سال اپریل میں جنگ بندی بات چیت میں تعطل کے درمیان خلیل الحییٰ نے اسرائیل کے ساتھ پانچ سال یا اس سے زیادہ وقت کے لئے جنگ بندی پرمتفق ہونے کی خواہش ظاہرکی۔ ایسوسی ایٹیڈ پریس کے مطابق، خلیل الحییٰ نے کہا تھا کہ اگرایک جمہوری فلسطینی ریاست کا قیام کیا جاتا ہے توحماس ہتھیارڈال دے گا اورایک سیاسی پارٹی میں تبدیل ہوجائے گا۔ رائٹرس کے مطابق، الحییٰ، اسمٰعیل ہانیہ اوریحییٰ سنواردونوں کے قابل اعتماد سمجھے جاتے تھے، وہ حماس کی بات چیت کرنے والی ٹیم کی قیادت کرتے رہے ہیں۔
خلیل الحییٰ نے ہی کی یحییٰ سنوارکے ہلاکت کی تصدیق
حماس نے اپنے ٹاپ لیڈریحییٰ سنوارکے ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ہم مزید مضبوط ہوں گے۔ حماس کے نئے سربراہ خلیل الحییٰ نے اپنے گروپ لیڈریحییٰ سنوارکے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔ خلیل الحییٰ نے بیان دیتے ہوئے دہرایا کہ وہ 7 اکتوبرکواسرائیل پرہوئے حملے میں پکڑے گئے اسرائیلی یرغمالیوں کوجب تک رہا نہیں کریں گے، جب تک کے گھیرے ہوئے فلسطینی انکلیوپرحملہ بند نہیں ہوجاتا اوراسرائیلی فوج واپس نہیں آجاتی۔ انہوں نے کہا کہ غزہ پرقبضہ ختم ہونے اورغزہ سے واپسی ہونے سے پہلے وہ قیدی آپ کے پاس واپس نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ موت قبضہ کرنے والوں کے لئے عذاب بن جائے گا۔
ہزاروں شہریوں کی ہوچکی ہے ہلاکت
واضح رہے گزشتہ ایک سال کے دوران اسرائیل نے ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی شہریوں کو ہلاک کردیا ہے جبکہ لاکھوں کی تعداد میں لوگ بے گھرہوگئے ہیں۔ جنگ بندی کے لئے قطر، مصراورامریکہ کی طرف سے ہونے والی کوششیں ناکام ثابت ہوئی ہیں۔ اوراب فی الحال جنگ بندی سے متعلق ہونے والی تمام بات چیت کے راستے بند ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔